متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے سینئر ڈپٹی کنوینر فاروق ستار نے کہا ہے کہ دعویٰ کرتا ہوں یہ سال ایم کیو ایم پاکستان کا سال ہوگا۔ یہ ایم کیو ایم کی کامیابیوں اور مستحکم ہونے کا سال ہے۔
کراچی میں ایم کیو ایم پاکستان کے جنرل ورکرز اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے فاروق ستار نے مزید کہا کہ ہم نے ملکر متحد، منظم اور مستحکم ایم کیو ایم 11 جنوری کو دوبارہ متحرک کی۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی ایک جماعت نہیں ایک فین کلب ہے، تحریک انصاف میں کارکنان نہیں نہ ہی کارکن سازی ہے۔
فاروق ستار نے کہا کہ ڈسٹرکٹ ایسٹ کی جانب سے مردم شماری میں خلل ڈالا جا رہا ہے۔ ڈسٹرکٹ ایسٹ میں پیپلز پارٹی کے شمار کنندگان ہماری آبادی کو لاپتہ کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کے مطالبے پر پہلی بار وقت سے قبل مردم شماری ہو رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں ساری سیاسی جماعتوں سے کہتا ہوں کہ ہمارے ساتھ کھڑے ہوں۔
دریں اثنا جنرل ورکرز اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سینئر ڈپٹی کنوینر مصطفیٰ کمال نے کہا کہ پورے ملک کو ریونیو دینے کے باوجود کراچی بنیادی سہولتوں سے محروم ہے۔ آج ہمارے 40 سال پرانے مسائل کئی گنا بڑھ کر ہمارے سر پر کھڑے ہیں۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ آج اس شہر کا باسی مایوس اور مشکل میں ہے۔ آج بھی ایم کیو ایم کی وجہ سے لوگوں کی حکمرانی اور سلطنت چل رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان اپنے نام کے ساتھ ایم کیو ایم لگا کر دیکھے پتہ لگے گا ٹارچر کیا ہوتا ہے۔ چار سال میں عمران خان نے ملک کا بیڑا غرق کیا۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ اس ملک میں پنجاب کے لیے الگ، سندھ اور بلوچستان کے لیے قانون الگ ہے۔ ظلم اور ٹارچر کیا ہوتا ہے کوئی ہم سے آکر پوچھے۔
Comments are closed.