وزیرتعلیم سندھ سردار علی شاہ کا کہنا ہے کہ آئین میں تعلیم اور نصاب صوبائی اختیار ہے، اگر سندھ شامل نہیں تو یہ یکساں اور وفاقی نصاب نہیں بن سکتا۔
سردار علی شاہ نے یکساں تعلیمی نصاب کے اجراء پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف کی ہر معاملہ میں مارشل لاء نافذ کرنا اور خود کو عقل کل سمجھنے کی روش رہی ہے۔
صوبائی وزیر تعلیم نے کہا کہ یکساں نصاب اچانک سے نافذ نہیں ہوسکتا، اس کو دیکھنے کی ضرورت تھی۔
انہوں نے کہا کہ تعلیم اور نصاب پر منشور نافذ کرنا تحریک انصاف کا پارٹی منشور ہے، ہم نے پہلے بھی کہا تھا کہ ہمارے ساتھ بیٹھ کر مشاورت کریں۔
وزیر تعلیم سندھ نے یکساں نصاب کے حوالے سے وزیر تعلیم شفقت محمود سے ہوئی گفتگو سے متعلق بتایا کہ سائنس کا مضمون یکساں ہوسکتا ہے، جنرل مضامین صوبے کے تاریخی پس منظر میں ترتیب دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ یہ جلد بازی میں فیصلے کرتے ہیں اور پھر کہتے ہیں کہ سندھ نہیں مان رہا، سندھ نے ہمیشہ وفاق کے فیصلوں کو قبول کیا ہے۔
وزیرتعلیم سندھ سردار علی شاہ نے بتایا کہ سندھ میں تعلیمی نصاب پر کام کررہے ہیں، عاشور کے بعد کریکیولم کونسل کی میٹنگ ہوگی، پہلی سے بارہویں جماعت تک اپنا نصاب دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ تعلیمی نصاب میں صوبے کے ثقافتی اور تاریخی حوالے سے چیزیں شامل ہوں گی۔
Comments are closed.