جمعہ 21؍شوال المکرم 1444ھ12؍مئی 2023ء

یو کے کی پہلی ڈرائیور کے بغیر چلنے والی بس سروس کا افتتاح اسکاٹ لینڈ میں اگلے ہفتے ہوگا

اسکاٹ لینڈ میں یوکے کے پہلے ڈرائیور کے بغیر خود مختار بس نیٹ ورک کا افتتاح آئندہ ہفتے کیا جائے گا۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق متحدہ سلطنت کی ریاست اسکاٹ لینڈ میں نقل و حرکت کی ٹیکنالوجی میں ایک اہم سنگ میل عبور کرلیا ہے اور آئندہ ہفتے یوکے کی پہلی ڈرائیور لیس بس نیٹ ورک سروس کا آغاز کرنے والی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق جدید ٹیکنالوجی سے لیس یہ خود مختار بسیں 14 میل کے روٹ پر چلیں گی جس سے ہر ہفتے تقریباً 10 ہزار مسافروں سے مستفید ہوسکیں گے اور اس میں کسی بھی ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لئے بس میں ڈرائیور موجود ہوں گے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق بس سروس کے پالیسی ڈائریکٹر پیٹر اسٹیونز کا کہنا ہے کہ یو کے کے قوانین کے مطابق بس میں ڈرائیور موجود ہوں گے جو کسی بھی ہنگامی صورتحال میں کام کریں گے کیونکہ یو کے کو قانون کے تحت ابھی مکمل طور پر خود مختار گاڑیوں کی اجازت نہیں ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ یہ بس 50 میل فی گھنٹے کی رفتار سے چلنے کی صلاحیت رکھتی ہے اور اس میں مصنوعی ذہانت سمیت جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا ہے تاکہ کسی بھی حادثے سے مسافروں کو محفوظ رکھا جائے۔

انہوں نے بتایا کہ آپٹیکل کیمرے اور ریڈار پیدل چلنے والوں اور دیگر گاڑیوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے آس پاس کے ماحول کو اسکین کریں گے۔

ان کا کہنا ہے کہ ڈرائیور کے بغیر بس سروس کے نفاذ سے نہ صرف حادثات میں کمی آئے گی بلکہ یہ ایندھن کی بچت اور اس کی کارکردگی کو بہتر بنانے اور مسافروں کو بہتر تجربہ فراہم کرنے میں معاون ثابت ہوگا۔

پالیسی ڈائریکٹر نے اس بات پر زور دیا ہے کہ ڈرائیور کے وژن کو 360 ڈگری ویو کے ساتھ بڑھایا جائے گا، اور خودکار نظام انسانی ڈرائیور سے زیادہ تیزی سے رد عمل ظاہر کر سکتا ہے۔

اسکاٹ لینڈ میں یہ اہم پیشرفت دنیا بھر میں کیے جانے والے اسی طرح کے ٹرائلز کی پیروی کرتی ہے۔ جنوبی کوریا میں بغیر ڈرائیور کے بس کے تجربے کا مقصد لوگوں کو خود مختار گاڑیوں سے آشنا کرنا تھا، جب کہ اسپین کے شہر ملاگا میں بغیر ڈرائیور کے الیکٹرک بس متعارف کرائی گئی۔

سنگاپور نے اس سال کے شروع میں خود سے چلنے والی بسوں کی آزمائش شروع کی تھی، جس میں دنیا کے مختلف حصوں میں خود مختار نقل و حرکت کی بڑھتی ہوئی اہمیت کو ظاہر کیا گیا تھا۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.