یوکرین ہمارے مطالبات کو اپنے بھلے کے لیے پورا کرے، ورنہ یہ مسئلہ روسی فوج حل کرے گی: روسی وزیرِ خارجہ

یوکرین، عورت

،تصویر کا ذریعہGetty Images

روسی وزیرِ خارجہ سرگئی لیوروف نے یوکرین کو الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا ہے کہ یوکرین، روس کے مطالبات پورے کرے، جن میں یوکرینی علاقے کو روس کے کنٹرول میں دینا بھی شامل ہے، ورنہ روسی فوج یوکرین کی تقدیر کا فیصلہ کرے گی۔

انھوں نے یہ بات روسی صدر ولادیمیر پوتن کے اس بیان کے ایک دن بعد کی ہے جس میں انھوں نے کہا تھا کہ وہ امن مذاکرات کے لیے تیار ہیں تاہم امریکہ کی جانب سے اسے ’چال بازی قرار دیا گیا ہے۔‘

تاہم اب لیوروف نے یوکرین کو خبردار کیا ہے کہ کیئو ’اپنے بھلے کے لیے‘ ماسکو کی خواہشات کی تعمیل کرے۔

انھوں نے یہ بات پیر کو سرکاری خبر رساں ایجنسی تاس سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ہمارے مطالبات دشمن کو اچھی طرح معلوم ہیں جن میں ان علاقوں سے فوجیں واپس بلانا جہاں روسی کنٹرول ہے اور یہاں سے روس کو لاحق سکیورٹی خطرات کا خاتمہ شامل ہے۔‘

لیوروف نے کہا کہ ’بات بہت سادہ سی ہے۔ ان مطالبات کو اپنے بھلے کے لیے پورا کریں۔ ورنہ یہ مسئلہ روسی فوج حل کرے گی۔‘

سرکاری خبر رساں ایجنسی کی جانب سے جب ان سے پوچھا گیا کہ یہ تنازع کب تک جاری رہے گا تو ان کا کہنا تھا کہ ’گیند اب ریجیم (یوکرین) کے کورٹ میں اور واشنگٹن ان کے پیچھے ہے۔‘

یوکرین اور روس کے درمیان ہونے والی جنگ اب 11 مہینے میں پہنچ چکی ہے اور ماسکو کو میدانِ جنگ میں متعدد مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے لیکن پھر بھی روسی فوجی یوکرین میں مشرق اور مغرب میں شدید لڑائی کا حصہ ہیں جبکہ روسی میزائلوں اور ڈرون حملوں نے یوکرین کے شہری انفراسٹرکچر کو شدید نقصان پہنچایا جس کے بعد یہاں اکثر افراد بجلی اور پانی جیسی بنیادی ضروریات سے محروم ہیں۔

روس کے وزیر خارجہ سرگئی لیورو

،تصویر کا ذریعہGetty Images

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی نے پیر کی رات ایک ویڈیو میں کہا کہ ڈونباس میں سرحدی علاقے پر صورتحال ’مشکل اور درد ناک‘ ہے اور اس وقت پورے ملک کی ’توجہ اور طاقت‘ درکار ہے۔

انھوں نے بتایا روس کی جانب سے یوکرین کے توانائی کی پیداوار سے منسلک انفراسٹرکچر پر حملوں سے اس وقت نو کروڑ افراد بجلی کی سہولت سے محروم ہیں۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق سرگئی لیوروف کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’امریکہ اور اس کے نیٹو اتحادی یوکرین کے ساتھ مل کر روس کو ’جنگ کے میدان‘ پر شکست دینا چاہتے ہیں تاکہ اسے تباہ کر سکیں۔‘

انھوں نے کہا کہ ’یہ بات کسی سے چھپی ہوئی نہیں کہ امریکہ اور اس کے نیٹو اتحادیوں کا سٹریٹیجک مقصد روس کو شکست دینا ہے تاکہ وہ ملک کو بہت زیادہ کمزور کریں اور اسے تباہ کر دیں۔‘

یہ بھی پڑھیے

سرگئی لیوروف کا امریکہ کے حوالے سے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ’ہمارے لیے بائیڈن انتظامیہ سے رابطے بحال رکھنا تقریباً ناممکن ہے کیونکہ وہ ہمارے ملک کو سٹریجک شکست دینے کے درپے ہیں۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ واشنگٹن کا ’جارحیت پر مبنی روس مخالف بیانیہ وقت کے ساتھ زیادہ بڑے پیمانے پر اور شدید ہو گیا ہے۔‘

روس یوکرین جنگ کے باعث امریکہ اور روس کے تعلقات دہائیوں بعد انتہائی خراب ہو گئے ہیں۔ امریکہ نے روس پر پابندیاں کرنے کے علاوہ یوکرین کو اربوں ڈالر کی امداد بھی دی ہے جس میں ایک اعشاریہ آٹھ ارب ڈالر کا حالیہ پیکج بھی شامل ہے۔

BBCUrdu.com بشکریہ