یوکرین کو ملنے والے ایف 16 لڑاکا طیارے کیسے روس کے خلاف جنگ کا پانسہ پلٹ سکتے ہیں،تصویر کا ذریعہGetty Images
،تصویر کا کیپشنبیلجیئم بھی یوکرین کو ایف 16 طیارے دینے والے ممالک میں شامل ہے

  • مصنف, جیرمی ہاول
  • عہدہ, بی بی سی ورلڈ سروس
  • 27 منٹ قبل

یوکرین اور روس کی جنگ میں مغربی ممالک کی امداد اب بظاہر یوکرین کے لیے کارآمد ہوتی دکھائی دے رہی ہے جس میں شامل ایف 16 لڑاکا طیاروں کی پہلی کھیپ بھی شام ہو گئی ہے اور حال ہی میں اس نے روس میں رسد پہنچانے والے اہم پلوں کو تباہ کر دیا ہے۔ امکان ہے کہ 2024 اور 2025 کے دوران انھیں 65 طیارے موصول ہوں گے۔دو سال سے زیادہ عرصے سے ملک کے رہنما مغربی ممالک سے مطالبہ کر رہے تھے کہ وہ اسے امریکی ساختہ طیارہ فراہم کریں۔ تاہم یہ خدشات موجود ہیں کہ روس کے خلاف یوکرین کی جنگ میں ابھی بھی بہت کم ایف 16 طیارے فراہم کیے جا رہے ہیں جس کی وجہ سے کوئی بڑا فرق پیدا نہیں ہورہا۔

یوکرین کو ایف 16 دینے میں اتنا وقت کیوں لگ رہا ہے؟

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے فروری 2022 میں روس کے حملے کے فورا بعد پہلی بار مغربی ممالک سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ انہیں ایف 16 فراہم کریں۔

وہ چاہتے تھے کہ وہ روسی لڑاکا طیاروں کو یوکرین کی فضا سے دور رکھیں اور اپنی افواج کو فضائی بالادستی فراہم کریں۔چار یورپی ممالک بیلجیم، ڈنمارک، نیدرلینڈز اور ناروے نے امریکہ سے خریدے گئے ایف 16 طیاروں میں سے کچھ عطیہ کرنے کی پیش کش کی ہے۔،تصویر کا ذریعہGetty Imagesتاہم امریکی صدر جو بائیڈن اس بات سے پریشان تھے کہ یوکرین کو اس طرح کے جدید اور طاقتور طیارے دینے سے روس ناراض ہو جائے گا تاہم اگست 2023 میں انھوں نے یورپی ممالک کویہ طیارے دوبارہ برآمد کرنے کی اجازت دی تھی۔چاروں ممالک اپنے ایف 16 طیارے اس لیے بھی یوکرین کو دے رہے ہیں کیونکہ وہ اپنی فضائی افواج کے لیے جدید ترین ایف 35 لڑاکا طیارے حاصل کر رہے ہیں۔خیال کیا جاتا ہے کہ طیاروں کی پہلی کھیپ جولائی 2024 کے آخر میں یوکرین پہنچائی گئی تھی۔مغربی ممالک نے یوکرین کو مجموعی طور پر 65 ایف 16 طیارے دینے کا وعدہ کیا ہے۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ ان میں سے کچھ اس سال کے اختتام سے پہلے اور باقی 2025 کے آخر تک فراہم کر دیے جائیں گے۔لندن میں قائم عسکری تھنک ٹینک رائل یونائیٹڈ سروسز انسٹی ٹیوٹ کے پروفیسر جسٹن برونک کا کہنا ہے کہ یوکرین کو طیاروں کی فراہمی میں جو وقت لگ رہا ہے اس کی وجہ ایف 16 طیاروں کی کمی نہیں بلکہ تربیت یافتہ پائلٹوں کی کمی ہے۔وہ کہتے ہیں کہ ’ایک پائلٹ کو ایف 16 اڑانے کی تربیت دینے میں چار سے پانچ ماہ لگتے ہیں اور جنگ میں انھیں اڑانے کے لیے درکار تمام تکنیک سیکھنے میں کئی سال لگتے ہیں۔ یوکرین کو توقع تھی کہ مغربی ممالک ایک ہی وقت میں اس کے سینکڑوں پائلٹوں کو تربیت دیں گے لیکن ان کے پاس یہ صلاحیت نہیں ہے۔‘

یوکرین ان ایف 16 طیاروں کو کیسے استعامل کر سکتا ہے ؟

ایف 16 جسے 1978 میں متعارف کرایا گیا تھا میزائل فائر کرنے اور دشمن کے طیاروں کو روکنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔یہ دشمن کی صفوں پر حملہ کرکے زمینی افواج کو مدد بھی فراہم کرسکتا ہے۔تاہم سکاٹ لینڈ کی سینٹ اینڈریوز یونیورسٹی میں سٹریٹجک سٹڈیز کے پروفیسر فلپس اوبرائن کہتے ہیں کہ ’یوکرین زیادہ تر دفاع کے لیے ایف 16 طیارے استعمال کرے گا۔‘،تصویر کا ذریعہGetty Images

،تصویر کا کیپشنایف 16 یوکرین میں روسی فضائی حملوں کو روکنے کے لیے اہم سمجپے جا رہے ہیں
ان کا کہنا ہے کہ ایف 16 طیارے فضا سے فضا میں مار کرنے والے میزائلوں سے لیس ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ انھیں یوکرین کی افواج اور شہری اہداف پر روسی فضائی حملوں کے خلاف دفاع کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔وہ یوکرین کے موجودہ فضائی دفاعی نظام جیسے زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل بیٹریوں کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔پروفیسر برونک کا کہنا ہے کہ امریکہ یوکرین کو ایف 16 طیاروں کے لیے جو میزائل فراہم کر رہا ہے وہ نسبتا جدید ہیں۔وہ جدیدترین تو نہیں ہیں لیکن وہ روسی کروز میزائلوں اور ڈرونز کو مار گرانے کے قابل ہوں گے۔پروفیسر اوبرائن کہتے ہیں اگر یہ ایف 16 طیارے روسی میزائلوں کو بجلی گھروں اور دیگر حدت پہچانے والی تنصیبات کو نقصان پہنچانے سے روک سکتے ہیں تاکہ وہ آنے والے موسم سرما میں گرم رہ سکیں تو یوکرین کے شہری ایف 16 طیاروں کا خیرمقدم کریں گے۔پروفیسر برونک کا کہنا ہے کہ ایف 16 طیارے فضا سے زمین تک مار کرنے والے میزائلوں سے بھی لیس ہیں جو روسی فوج کے کمانڈ سینٹرز اور طویل فاصلے سے سپلائی ڈپوز پر حملہ کرنے کے لیے استعمال کیے جا سکتے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ ’تاہم ایف 16 طیارے شاید میدان جنگ میں یوکرین کے فوجیوں کو مدد فراہم کرنے کے لیے استعمال نہیں کیے جائیں گے۔ روسی فضائی دفاع اتنا مضبوط ہے کہ وہ اسے فرنٹ لائن کے قریب نہیں لا سکتا۔‘پروفیسر اوبرائن کا کہنا ہے کہ ایف 16 کو گلائیڈ بموں کو مار گرانے میں مشکل پیش آسکتی ہے جنہیں روس یوکرین کے فوجیوں اور شہروں پر حملوں کے لیے استعمال کر رہا ہے۔،تصویر کا ذریعہGetty Images
،تصویر کا کیپشنفروری 2022 سے یوکرینی امریکہ سے ایف 16 دی جانے کا مطالبہ کر رہے ہیں

کیا یوکرین کو دیے جانے والے ایف 16 کافی ہیں؟

امریکہ کے تھنک ٹینک سینٹر فار سٹریٹجک اینڈ انٹرنیشنل اسٹڈیز (سی ایس آئی ایس) نے ایک رپورٹ شائع کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ یوکرین کو جنگ میں نمایاں تبدیلی لانے کے لیے 65 یا اس سے زیادہ ایف 16 طیاروں کی ضرورت ہے۔اس میں کہا گیا ہے کہ ایف 16 کو نہ صرف روسی فضائی حملوں کے خلاف دفاع کے لیے استعمال کیا جانا چاہیے بلکہ یوکرین میں روسی فضائی دفاع پر حملہ کرنے اور روسی طیاروں جیسے ہیلی کاپٹروں کو میدان جنگ سے صاف کرنے کے لیے بھی استعمال کیا جانا چاہیے۔سی ایس آئی ایس کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ’یوکرین کو زمین پر جنگ کے لیے درکار فضائی مدد حاصل کرنے کے لیے تقریبا 12 لڑاکا سکواڈرن کی ضرورت ہے۔ اس مقصد کے لیے 216 ایف 16 طیاروں کی ضرورت ہوگی اور ہر سکواڈرن میں 18 طیارے ہوں گے۔`تاہم پروفیسر برونک کہتے ہیں کہ مغربی فضائیہ یوکرین کو ایف 16 طیارے صرف اس وقت دے سکتی ہے جب وہ ان کی جگہ لے لیں اور انھیں ملازمت سے سبکدوش کر دیں۔وہ کہتے ہیں کہ ’یہ تو صرف شروعات ہے، یوکرین کے ایف 16 بیڑے کی تعمیر ایک طویل مدتی منصوبہ ہو گا‘۔
BBCUrdu.com بشکریہ

body a {display:none;}