یوکرین کی سیکیورٹی سروسز نے پیوٹن کے ایک قریبی اتحادی کو گرفتار کرلیا ہے۔
بین الاقوامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، روس اور یوکرین کے درمیان جاری تنازع کے دوران یوکرین کی سیکیورٹی سروسز نے روسی صدر کے سب سے قریبی اور بااثر اتحادی وکٹر میدویدچوک کو گرفتار کرلیا ہے۔
روس کے اتحادی سیاست دان جنہیں یوکرین میں گرفتار کیا گیا ہے، ان کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ یوکرین کے امیر ترین افراد میں سے ایک ہیں۔
اس حوالے سے یوکرین کی سیکیورٹی سروسز کے سربراہ ایوان باکانوف نے فیس بک پر اپنی ایک پوسٹ میں لکھاکہ ’آپ روس کے اتحادی سیاست دان ہو سکتے ہیں اور برسوں تک جارح ریاست کے لیے کام کر سکتے ہیں‘۔
اُنہوں نے مزید لکھا کہ’آپ ان دنوں انصاف سے چھپ سکتے ہیں۔ آپ چھپنے کے لیے یوکرین کا ملٹری یونیفارم بھی پہن سکتے ہیں، لیکن کیا یہ آپ کو سزا سے بچنے میں مدد دے گا؟ ہرگز نہیں!‘
اُنہوں نے لکھا کہ’یاد رکھیں کہ آپ کے جرائم کی کوئی حد نہیں ہے اور جہاں بھی پناہ لے لیں ہم آپ کو ڈھونڈ لیں گے!‘
اس پوسٹ میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ’کوئی بھی غدار سزا سے نہیں بچ سکے گا اور یوکرین کے قانون کے تحت جوابدہ ہوگا‘۔
اس سے قبل یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے بھی اپنے انسٹاگرام اور ٹیلی گرام اکاؤنٹس پر تھکے ہوئے اور ہتھکڑی پہنے اس ٹائیکون کی تصویر شیئر کی تھی۔
اُنہوں نے یہ تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا تھا کہ’یوکرین کی سیکیورٹی سروس نے ایک خصوصی آپریشن کیا۔ بہت خوب!‘
رپورٹ کے مطابق، یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے روسی فیڈریشن کو ایک پیشکش کی ہے کہ ’روس اپنے اس آدمی کو یوکرین کی قید سے حاصل کرسکتا ہے اگر وہ ہمارے ان لوگوں کو جو اباََ رہا کردے جوکہ روسی قید میں ہیں‘۔
Comments are closed.