یوکرین کے صدر وولودومیر زیلنسکی نے ایک قانون پر دستخط کیے ہیں جس کے تحت روس سے کمرشل بنیادوں پر کتابوں کی درآمدات پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔
انہوں نے یہ اقدام روس اور یوکرین کے درمیان ثقافتی تعلقات کو مزید کم کرنے کیلئے کیا ہے۔
زیلنسکی نے ٹیلی گرام پر لکھا کہ انہوں نے ایک قانون کی منظوری دی ہے جس میں بیلاروس یا مقبوضہ یوکرینی علاقوں میں شائع ہونے والی کتابوں کی کمرشل بنیادوں پر درآمد پر بھی پابندی ہوگی۔
پارلیمنٹ نے یہ قانون پچھلے برس پیش کیا تھا، قانون کے تحت کسی تیسرے ملک سے روسی زبان کی کتابیں درآمد کرنے کیلئے بھی خصوصی اجازت درکار ہوگی۔
صدر زیلنسکی کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق نئے قانون سے یوکرینی ثقافت اور معلوماتی شعبے کو یوکرین مخالف روسی پروپیگنڈے سے بچایا جاسکے گا۔
یوکرینی وزیر ثقافت نے قانون منظور کرنے پر صدر کا شکریہ ادا کیا ہے۔
Comments are closed.