یوکرین جنگ کے بعد توانائی قیمتوں میں اضافے سے ناروے نے تیل اور گیس کے ذریعے ریکارڈ آمدنی کی۔
ناروے کے محکمہ شماریات کے مطابق تیل اور گیس فروخت کرکے 140 ارب ڈالر کی آمدنی ہوئی۔
یہ ناروے کی اب تک کی سب سے بڑی آمدنی ہے، 2021 کے مقابلے میں تین گنا زیادہ ریونیو حاصل کیا۔
واضح رہے کہ 2022 میں روس نے یورپ کو گیس کی فراہمی کم کر دی تھی جس کے بعد ناروے، براعظم کو سب سے زیادہ گیس فراہم کرنے والا ملک بن گیا۔
اس غیر معمولی آمدنی کی وجہ سے ناروے پر جنگ سے منافع کمانے کا الزام لگتا ہے۔
لیکن ناروے نے یوکرین کیلئے 7 ارب 17 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کی رقم اگلے 5 سال میں دینے کا عہد کیا ہے۔
ناروے کی حکومت ملک کے تیل اور گیس ذخائر پر کام کرنے والی کمپنیز سے وصول کردہ محصولات کے ذریعے آمدنی کرتی ہے، ان کمپنیز میں حکومت کے حصص بھی ہیں۔
Comments are closed.