یوکرین جنگ: روسی فوجیوں کو ’مفت‘ میں اپنا سپرم منجمد کرانے کی سہولت کیوں دی جا رہی ہے؟
- مصنف, پال کربی
- عہدہ, بی بی سی نیوز
روس کے ایک نامور وکیل کا کہنا ہے کہ یوکرین میں لڑنے کے لیے بلائے گئے روسی فوجیوں کو ایک ’کرائیو بینک‘ یعنی سپرم بینک میں اپنے سپرم کو بالکل مفت منجمد کرانے کا موقع ملے گا۔
’رشین یونین آف لائرز‘ کے سربراہ ایگور ترونوف نے روس کے سرکاری خبر رساں ادارے ’ٹاس‘ کو بتایا ہے کہ وزارت صحت نے مفت کرائیو بینک اور لازمی طبی انشورنس میں تبدیلی ان کی اپیل کے جواب میں یہ سب کیا ہے۔
واضح رہے کہ روس نے یوکرین میں مسلسل ناکامیوں کے بعد تین لاکھ ریزرو فوجیوں کی نفری کو بھی ڈیوٹی پر بلا لیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق اس اعلان کے بعد مرد فوجی اپنے سپرم کو منجمد کروانے کے لیے کلینک سے رجوع کرنا شروع ہو گئے ہیں۔
ایگور ترونوف نے ٹوئٹر پر اعلان کیا ہے کہ ان کی یونین ایسے کئی جوڑوں کی جانب سے درخواست دے رہی ہے جہاں شوہر کو خصوصی فوجی آپریشن (ایس وی او) میں جزوی موبلائزیشن کے لیے حکومت کی طرف سے طلب کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ روس یوکرین میں اپنی فوجی کارروائی کو جنگ کے بجائے خصوصی آپریشن کا نام دے رہا ہے۔
وزارت صحت نے ایگور ترونوف کے ریمارکس پر ابھی تک کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے اور وکیل نے بی بی سی کو بتایا کہ ان کی یونین کو محکمے کے ساتھ اس بارے میں پوچھنا ہو گا کہ اس بینک میں سپرم منجمند کرنے کا طریقہ کار کیا ہو گا۔
ایگور نے ٹاس کو بتایا کہ وزارت نے سنہ ’2022-2024‘ کے لیے ایس وی او میں حصہ لینے کے لیے متحرک شہریوں کے لیے جراثیم کے خلیات (سپرماٹوزووا) کے مفت تحفظ اور ذخیرہ کرنے کے لیے وفاقی بجٹ سے مالی مدد کے امکان کا تعین کیا ہے‘۔
روس نے فروری میں دو لاکھ فوجیوں کے ساتھ یوکرین پر حملہ کیا۔ روس نے جنگ کے ابتدائی مرحلے میں نہ صرف آدھے سے زیادہ علاقے پر قبضہ کیا تھا مگر اس کے بدلے میں بڑا نقصان بھی اٹھانا پڑا ہے۔
ستمبر میں صدر ولادیمیر پوتن نے ’جزوی موبلائزیشن‘ کا اعلان کیا اور اس کے بعد سے پھر بھی ہلاکتوں میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ اڑھائی سے زیادہ روسی مرد اس جنگ میں حصہ لینے کے بجائے ملک سے فرار ہو گئے۔
ایسی اطلاعات بھی سامنے آئیں کہ اس اعلان کے بعد سے روس کی سرحدوں پر ملک چھوڑ کر جانے والوں کی قطاریں لگ گئی تھیں۔
تاہم کریملن نے ان خبروں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ بالغ مردوں کے روس سے فرار ہونے والی خبریں مبالغہ آرائی پر مبنی ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
ریزرو فوجی بلانے کے چند دنوں کے اندر روس کے دوسرے سب سے بڑے شہر سینٹ پیٹرزبرگ میں فونٹانکا ویب سائٹ نے ایک خبر شائع کی کہ آئی وی ایف اور تولیدی کلینک تک پہنچنے والے مردوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے تاکہ وہ اپنے سپرم کو منجمد کر سکیں اور اپنی بیویوں کو اسے استعمال کرنے کا حق دیں اور اسے ریکارڈ کا حصہ بنائیں۔
شہر کے مارینسکی ہسپتال سے تعلق رکھنے والے آندرے ایوانوف نے کہا ہے کہ اس مقصد کے لیے وہ لوگ جو یوکرین جنگ کا حصہ بننے جا رہے تھے یا پھر ملک سے باہر جانے کا ارادہ رکھتے تھے وہ سپرم محفوظ کرانے کے لیے سامنے آئے ہیں۔
فونٹانکا کی خبر کے مطابق روسی مرد اور عورتیں شاذ و نادر ہی اپنے سپرم منجمد کرانے کے لیے ایسے کلینکلس کا رخ کرتے ہیں۔ ہاں اگر کچھ غلط ہو جائے تو پھر وہ ایسی صورت میں کلینکس کا رخ کرتے ہیں۔
تاہم، اس حل کا مطلب یہ تھا کہ اگر کوئی آدمی مر گیا یا افزائش نسل کی صلاحیت سے محروم ہو چکا ہو تو پھر بھی ایسے میں وہ بچے پیدا کرنے کے قابل ہو گا۔
حالیہ ہفتوں میں تولیدی کلینک کا رخ کرنے والے مردوں میں ابتدائی اضافہ کم ہوتا دکھائی دیتا ہے۔
بی بی سی نے ماسکو کے ایک کلینک سے رابطہ کیا تو وہاں کی انتظامیہ نے بتایا کہ ’تولیدی مادے‘ کو ذخیرہ کرنے کے لیے کسی کوٹہ کا وعدہ کیا جا سکتا ہے جیسا کہ ان سب کو سنہ 2023 میں ایسا کرنے کے لیے اتفاق کرنا ہوگا۔
Comments are closed.