معروف ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم یوٹیوب نے صحت سے متعلق آن لائن غلط معلومات کے پھیلاؤ کی روک تھام کے لیے ایک اہم اقدام کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
بین الاقوامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، یوٹیوب کی جانب سے ڈاکٹرز اور دیگر ماہرینِ صحت یوٹیوب پر موجود اپنے چینلز جن پر وہ صحت کی دیکھ بھال سے متعلق آن لائن لوگوں کے لیے معلوماتی ویڈیوز شیئر کرتے ہیں، ان چینلز کی تصدیق کے لیے کمپنی کو درخواست دے سکتے ہیں۔
کمپنی کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہےکہ’یہ تبدیلی ناظرین کو صحت سے متعلق اعلیٰ معیار کی معلومات پر مشتمل ویڈیوز تک آسانی سے رسائی میں مدد فراہم کرے گی‘۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ’ڈاکٹرز اور نرسز کے علاوہ، وہ لوگ جو دماغی صحت کے شعبے سے وابستہ ہیں وہ بھی کمپنی کو اپنے یوٹیوب چینلز کی تصدیق کے لیے درخواست دے سکتے ہیں‘۔
یہاں یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ نیشنل اکیڈمی آف میڈیسن کے ایک اندازے کہ مطابق 90 فیصد امریکی صحت سے متعلق معلومات تلاش کرنے کے لیے سوشل میڈیا کا استعمال کرتے ہیں۔
یاد رہے کہ پچھلے سال یوٹیوب کو ایسی ویڈیوز دکھانے پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا جن میں کورونا ویکسین کے بارے غلط معلومات فراہم کی جارہی تھیں۔
جس کے بعد ستمبر 2021ء میں یوٹیوب نے کوروناویکسین سے متعلق غلط معلومات پر امتناع نافذ کردیا تھا۔
اس کے علاوہ چھوٹے پیمانے پر ایک پروگرام بھی متعارف کروایا گیا جس میں صحت عامہ کے محکموں، اسپتالوں، حکومتوں اور دیگر متعلقہ تنظیموں کی جانب سے تیار کردہ ویڈیوز کو صارفین تک اداروں کے نام کے ساتھ شیئر کرنے کی اجازت دی گئی۔ اب اس پروگرام کومزید وسیع کیا جارہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق، مندرجہ بالا پروگرام تک رسائی حاصل کرنے کے لیے صحت کی دیکھ بھال فراہم کرنے والوں کو سائنس پر مبنی صحت کی معلومات کو پھیلانے کے لیے بہترین طریقوں پر عمل کرنے اور ایک فعال یوٹیوب چینلز بنانے کی ضرورت ہے۔
امریکی ریاست کیلیفورنیا کے علاقے سان برونو میں قائم کمپنی یوٹیوب کا دعویٰ ہے کہ کمپنی کے ماہانہ دو ارب فعال صارفین ہیں۔
Comments are closed.