جوڈیشل ایکٹوازم پینل نے صدر مملکت سمیت دیگر حکام کو خط لکھتے ہوئے یونان کشتی حادثے کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ کر دیا۔
خط کے متن کے مطابق کئی ایسے حادثے پیش آئے ہیں لیکن اصل ملزمان بے نقاب نہیں ہو سکے۔
جوڈیشل ایکٹوازم پینل نے خط میں کہا ہے کہ انسانی جانیں ایسے حادثات میں ضائع ہوئیں، جامع تحقیقات نہیں ہوئیں۔
خط میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف آئی اے) ان واقعات کی تحقیقات صاف شفاف نہیں کر سکتا، اعلیٰ عدالتوں کے ججز پر مشتمل جوڈیشل کمیشن تشکیل دیا جائے۔
واضح رہے کہ کشتی کے ڈوبنے کے حادثے میں اموات کی تعداد 81 ہو گئی ہے جبکہ 104 افراد کو بچا لیا گیا تھا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق کشتی میں تقریباً 400 سے 750 مسافر سوار تھے۔
Comments are closed.