جمعرات 10؍ذوالحجہ 1444ھ29؍جون 2023ء

’یوم الخلیف‘ کیا ہے؟

کیا آپ نےکبھی سوچا ہے کہ جب حج کے پہلے دن یعنی یوم عرفات کو لاکھوں حجاج کرام مناسک حج کی ادائیگی کے لئے منیٰ کی جانب سفر شروع کرتے ہیں تو کیا بیت اللہ کا طواف رک جاتا ہے؟

یقیناً نہیں، اب آپ سوچ رہے ہوں گے کہ اگر تمام حجاج کرام مناسک حج کی ادائیگی کے لئے منیٰ کی جانب روانہ ہوجاتے ہیں تو پھر مسجد الحرام میں کون ہوتا ہے، تو آئیے ہم آپ کو بتاتے ہیں۔

9 ذوالحجہ یعنی یوم عرفات کو جب حجاج کرام مناسک حج کی ادائیگی کے لئے منی کی وادی کا رخ کرتے ہیں تو اہل مکہ کی خواتین اور بچے ’یوم الخلیف‘ منانے کے لئے مسجد الحرام کا رخ کرتے ہیں۔

یوم الخلیف کو حرم میں خواتین کا دن بھی کہا جاتا ہے، جبکہ عربی میں اس کے معنی ’خالی‘ ہونے کے ہیں۔ یوم عرفات کو جب مناسک حج کی ادائیگی کے لئے حجاج کرام منی پہنچتے ہیں تو مکہ، خاص طور سے مسجدالحرام میں خاموشی چھا جاتی ہے۔

مسجدالحرام کبھی خالی نہ رہے، اس کے پیش نظر مکہ کی خواتین اور بچے ایک قدیم روایت یوم الخلیف کو منانے کے لئے مسجدالحرام کا رخ کرتے ہیں تاکہ بیت اللہ کے طواف میں کسی قسم کی رکاوٹ پیش نہ آئے۔

اس قدیم روایت کو ہرسال تازہ رکھنے کے لئے اہل مکہ ہر سال جنہیں ’متوفیین‘ بھی کہا جاتا ہے، عید الفطر کے ختم ہوتے ہی عازمین حجاج کے استقبال کی تیاریاں شروع کردیتے ہیں، وہ ان زائرین کی آمد کے منتظر ہوتے ہیں۔

خواتین مہمانوں کو خوش آمدید کہنے اور ان کے قیام کے لیےاپنے گھروں کو تیار کرتی ہیں۔ مہمان زائرین ان گھروں میں اپنے متوفی، وکیلی اور حاجی کے درمیان ہونے والے معاہدے کے مطابق چند دن یا چار ماہ تک قیام کرتے ہیں۔ 

یو عرفات کو یہی خواتین اور بچے مسجد الحرام میں اور ان کے مرد منیٰ میں عبادات اور حجاج کرام کی مدد کرتے ہیں اور پھر یوم عرفات کے روزے کی صورت میں افطاری کا اہتمام بھی کرتے ہیں بعدازاں یہ متوفیین عید کی تیاریوں میں لگ جاتے ہیں۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.