معاون خصوصی صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا ہے کہ پاکستان کا ویکسین بنانے والے ممالک میں شمار کرنا درست نہیں ہے۔
میڈیا سے گفتگو میں ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ ویکسین بنانے والے ممالک نے ویکسین کی برآمد روک دی، ابھی تک 25 لاکھ ویکسین لگائی جا چکی ہے ویکسین دستیاب ہوگی تو لوگ خرید سکیں گے، 3 کروڑ ویکسین کی خریداری کا معاہدہ کرچکے ہیں اور جون کے آخر تک ایک کروڑ90 لاکھ ویکسین میسر ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ رواں سال 7 کروڑ افراد کو ویکسین لگانا چاہتے ہیں، دنیا میں ویکسین کی کمی ہے، ویکسین کم لگوانے والے زیادہ ہیں، کین سائنو بائیو سنگل ڈوز جلد پاکستان میں پیک ہونا شروع ہوجائے گی، کین سائنو بائیو کی ٹیکنالوجی کی فراہمی میں چین نے اہم کردار ادا کیا، تین لاکھ ڈوز ماہانہ این آئی ایچ میں پیک ہوں گی۔
ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ پاکستان کا ویکسین بنانے والے ممالک میں شمار کرنا درست نہیں، پاکستان میں کورونا کی پہلی ڈوز 2 جنوری کو لگی جب کہ بھارت میں 16 جنوری کو پہلی ویکسین لگی، ویکسین بہت اہم ہے، ایس او پیز پرعمل کورونا کو روک سکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ روزانہ تین لاکھ لوگوں کی ویکسینیشن ہمارا ہدف ہے، آج سے 40 سال سے زائد عمر کے لوگوں کی ویکسی نیشن شروع ہوجائے گی، حکومت نے ویکسی نیشن کا عمل مربوط حکمت عملی سے شروع کیا، ڈاکٹر فیصل سلطانپاکستان میں 10 کروڑ آبادی ویکسی نیشن کےلیے اہل ہے۔
Comments are closed.