یورپی پارلیمنٹ کے ممبران نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ 2024 میں منعقد ہونے والے یورپی انتخابات سے قبل ہمارے جمہوری نظام میں مداخلت اور معلومات میں ہیرا پھیری میں اضافہ متوقع ہے۔ اس لیے غلط معلومات سے نمٹنے اور جمہوری عمل کو برقرار رکھنے کے لیے مناسب فنڈنگ ضروری ہے۔
ان خیالات کا اظہار یورپی پارلیمنٹ کی خصوصی کمیٹی برائے بیرونی مداخلت ING2 کے ممبران کی جانب سے نئی رپورٹ کی قبولیت کے لیے ووٹ کے موقع پر کیا گیا۔
کمیٹی ممبران نے کہا کہ اس حوالے سے غیر ملکی مداخلت کے خلاف ای یو کی مربوط حکمت عملی کی اشد ضرورت ہے۔ تجویز کیا گیا کہ جمہوری نظام کو خطرے والے ممالک کے مینوفیکچررز سے آلات اور سافٹ ویئر کے استعمال کو خارج کر دیا جائے۔
بدھ کو منظور کی گئی رپورٹ میں ارکان پارلیمنٹ کا مزید کہنا تھا کہ یورپی یونین کو غیر ملکی مداخلت اور معلومات میں ہیرا پھیری (FIMI) کے خلاف ایک مربوط حکمت عملی کی ضرورت ہے، جس میں اس سے لڑنے کے لیے بہتر موجودہ دفعات کو نافذ کرنے کے اقدامات شامل ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ غلط معلومات سے نمٹنے اور جمہوری عمل کو برقرار رکھنے، صلاحیت میں اضافے جیسے اقدامات کے لیے مناسب فنڈنگ فراہم کی جانی چاہیے۔
یوکرین کے خلاف روس کی جارحیت نے واضح طور پر FIMI کی کوششوں اور یورپی یونین اور اس کے قریبی پڑوسی جن میں مغربی بلقان اور مشرقی یورپی شراکت دار ممالک کے ساتھ ساتھ عالمی سلامتی اور استحکام کے درمیان تعلق کو مزید واضح کر دیا ہے۔
خصوصی کمیٹی میں قبول کی جانے والی اس رپورٹ میں غیر ملکی مداخلت کی بہت سی مثالوں کے ذریعے وضاحت کی گئی ہے۔
جیسے کہ سیاسی اشرافیہ جرمنی میں گیز پروم کے ایجنڈے کو آگے بڑھا رہی ہے۔ ہنگری میں روسی انٹیلی جنس سرگرمیوں کے لیے حساسیت اور سلوواکیہ، ہنگری اور پولینڈ میں غلط معلومات کی مہم کے ساتھ مخصوص کمیونٹی کو نشانہ بنانا شامل ہے۔
اسی طرح اہم بنیادی ڈھانچے اور سپلائی چینز میں غیر ملکی ایکٹرز اور غیر ملکی ٹیکنالوجیز پر یورپی یونین کے انحصار کے بارے میں فکر مند اراکین پارلیمنٹ نے کونسل اور کمیشن سے مطالبہ کیا کہ وہ بہت زیادہ خطرے والے ممالک خاص طور پر چین اور روس اور ان کی ٹیکنالوجیز جیسے، TikTok ByteDance Huawei, ZTE, Kaspersky, NtechLab Nuctech کے مینوفیکچررز سے آلات اور سافٹ وئیر کے استعمال کو روک دیں۔
رپورٹ میں کمیشن پر زور دیا گیا ہے کہ وہ یورپی یونین کے سیاسی نظام میں داخل ہونے والے غیر یورپی یونین ممالک سے ممنوعہ مالیاتی لین دین کا مقابلہ کرنے کے لیے عطیات کو مؤثر طریقے سے اس تک رسائی کو قابل عمل بنائیں۔
ارکان کمیٹی نے اس کے ساتھ ہی مطالبہ کیا کہ کمیشن رکن ممالک سے مطالبہ کرے کہ وہ قومی سیاسی جماعتوں کو تیسرے ممالک کی طرف سے عطیات کے معاملے کو فوری طور پر حل کریں اور ان کی قانون سازی میں موجود خامیاں دور کریں۔
Comments are closed.