یورپین یونین نے کہا ہے کہ وہ افغانستان کے متعلق ان خدشات سے اتفاق کرتا ہے جس کا اظہار اسلام آباد میں منعقد ہونے والے او آئی سی کے غیر معمولی اجلاس میں کیا گیا۔
ان خیالات کا اظہار یورپین یونین کے خارجہ امور کے لیے مرکزی ترجمان پیٹر اسٹانو نے آج برسلز میں ایک نیوز بریفنگ کے دوران ایک سوال کے جواب میں کیا۔
ترجمان سے سوال کیا گیا تھا کہ افغانستان کی صورتحال پر او آئی سی نے جن خیالات کا اظہار کیا، یورپین یونین کا اس پر کیا رد عمل ہے؟۔
اس پر ترجمان پیٹر اسٹانو نے کہا کہ یورپین یونین افغانستان میں بھوک اور موسمی مسائل پر ان خدشات سے اتفاق کرتا ہے۔
اسی کا اظہار یورپین خارجہ امور کے سربراہ جوزپ بوریل بار بار کر تے رہے ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ اسی صورتحال کے پیش نظر یورپین یونین نے اس اجلاس میں شرکت کی، جہاں اس کی نمائندگی افغانستان کے لیے یورپین یونین کے خصوصی نمائندے ٹوما نکلسن نے کی تھی۔
ترجمان نے کہا کہ یورپین یونین نے جہاں 300 ملین یورو کی امداد کا اعلان کیا ہے وہیں اس نے صحت کے مسائل کے لیے 80 ٹن سے زائد ضروری سامان بھی افغانستان پہنچایا ہے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ یورپین یونین اپنے بین الاقوامی شراکت داروں کے ذریعے افغان عوام کو صحت، تعلیم اور دیگر مسائل کیلئے اپنا تعاون جاری رکھے گا۔
Comments are closed.