یورپین دارالحکومت برسلز میں آج سے یورپین سمٹ کا آغاز ہو رہا ہے ۔
اس دو روزہ سمٹ میں 27 ممبر ممالک کے سربراہان مملکت وحکومت ذاتی طور پر شریک ہوں گے۔
اجلاس کے ایجنڈے میں یورپین یونین کی جانب سے روس پر پابندیوں کے چھٹے مرحلے کی توثیق اور اس کے اثرات کا جائزہ لینا سر فہرست ہے۔
یاد رہے کہ یورپین یونین کی صدر ارسلا واندرلین نے 4 ہفتے قبل اعلان کیا تھا کہ پابندیوں کے اس مرحلے میں روس سے تیل کی خریداری پر مرحلہ وار پابندی عائد کردی جائے گی۔ لیکن ہنگری سمیت کئی ممبر ممالک اس فیصلے کو اپنی قومی ضروریات کے منافی سمجھتے ہیں اور وہ اس تجویز کی راہ میں رکاوٹ ہیں۔ دوسری جانب اس سمٹ میں یوکرین کی روز مرہ کی مالی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے رقوم کی فراہمی کا جائزہ بھی لیا جائے گا۔
معلوم ہوا ہے کہ یوکرین کے صدر ولادمیر زیلنسکی آ ج شام میں اجلاس سے خطاب بھی کریں گے۔
اہم بات یہ ہے کہ ان اجلاسوں میں اب اس جنگ کو روکنے کے حوالے سے کوئی تجویز پیش نہیں کی جاتی۔
Comments are closed.