یورپین خارجہ امور کے سربراہ جوزپ بوریل اور پاکستان کے وزیرِ خارجہ بلاول بھٹو زرداری کے درمیان متحدہ عرب امارات میں ملاقات ہوئی ہے۔
یہ ملاقات متحدہ عرب امارات میں منعقد ہونے والے سر بانی یاس فورم 2022ء کے دوران ہوئی، جہاں یورپین یونین کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل اینرک مورا اور پاکستان کی وزیرِ مملکت برائے خارجہ حنا ربانی کھر بھی موجود تھیں۔
جوزپ بوریل کے ٹوئٹ کے مطابق اس ملاقات میں انہوں نے پاکستان کے وزیرِ خارجہ بلاول بھٹو زرداری سے تباہ کن سیلاب کے بعد یورپی یونین کی جانب سے یکجہتی کا اظہار کیا۔
ملاقات میں جن موضوعات پر گفتگو ہوئی ان کے متعلق جوزپ بوریل نے بتایا کہ ہم یعنی یورپین یونین پاکستان کے ساتھ تجارت کو فروغ دینے، مائیگریشن سے متعلق چیلنجوں سے نمٹنے، قوانین پر مشتمل بین الاقوامی آرڈر اور علاقائی مسائل اور سلامتی پر کام کرتے ہیں۔
دوسری جانب پاکستان کے سفارتی ذرائع سے سامنے آنے والی اطلاع کے مطابق وزیرِ خارجہ بلاول بھٹو زرداری اور وزیرِ مملکت برائے امورِ خارجہ حنا ربانی کھر نے یورپین یونین کے اعلیٰ نمائندے برائے خارجہ امور جوزپ بوریل اور یورپین ایکسٹرنل ایکشن سروس میں سیاسی امور کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل اینرک مورا سے ملاقات کی ہے۔
پاکستانی وزیرِ خارجہ نے پاکستان اور یورپین یونین کے درمیان کثیر جہتی تعلقات پر اطمینان کا اظہار کیا جو وقت کے ساتھ ساتھ اور مضبوط ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ ماہ اسلام آباد میں مشترکہ کمیشن کے انعقاد اور اس ہفتے یورپین پارلیمنٹ کے اراکین کے دورے سمیت دونوں فریقوں کے درمیان حالیہ بات چیت نے دو طرفہ تعلقات میں مثبت رفتار برقرار رکھی ہے۔
بلاول بھٹو نے حالیہ موسمیاتی سیلاب سے ہونے والی تباہی کے بعد یورپین یونین اور اس کے رکن ممالک کی جانب سے پاکستان کو 133 ملین یورو کی انسانی امداد کو بھی سراہا۔
انہوں نے یورپین یونین کے اعلیٰ نمائندے کو بحالی اور تعمیر نو کے کاموں کے سلسلے میں پاکستان کو درپیش بڑے مسائل سے آگاہ کیا۔
وزیرِ خارجہ نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اس موقع پر آگے بڑھیں اور پاکستان کے لیے ماحولیاتی انصاف کو یقینی بنائیں، اس موقع پر یورپین اعلیٰ نمائندے نے مشکل چیلنج سے نمٹنے میں وزیرِ خارجہ کو مکمل تعاون کا یقین دلایا ہے۔
پاکستانی سفارتی ذرائع کے مطابق وزیرِ خارجہ بلاول بھٹو زرداری اور یورپین یونین کے اعلیٰ نمائندے نے جی ایس پی پلس پر بھی تبادلہ خیال کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایسی اسکیم ہے جو پاکستان اور یورپین یونین کے لیے باہمی طور پر فائدہ مند ہے۔
وزیرِ خارجہ نے امید ظاہر کی کہ پاکستان اور یورپین یونین مستقبل میں بھی اس سے مستفید ہوتے رہیں گے۔
ذرائع کے مطابق اعلیٰ نمائندے نے جی ایس پی پلس اسکیم کا حصہ بننے والے بین الاقوامی کنونشنز پر عمل درآمد میں پاکستان کی پیش رفت کو سراہا۔
ملاقات میں وزیرِ خارجہ نے اعلیٰ نمائندے پر زور دیا کہ یورپین یونین پاکستان کو جلد از جلد حکومتوں میں اسٹریٹجک خامیاں رکھنے والے ممالک کی فہرست سے بھی خارج کرے۔
ذرائع کے مطابق یورپین یونین کے اعلیٰ نمائندے نے ایف اے ٹی ایف کے 2 ایکشن پلانز کی تکمیل میں نمایاں پیش رفت کو سراہا اور وزیرِ خارجہ بلاول کو یقین دلایا کہ یورپین یونین پاکستان کو جلد ہی ڈی لسٹ کر دے گا۔
دونوں فریقین نے پاکستان اور یورپین یونین کے تعلقات کو مزید مستحکم کرنے اور قائم شدہ ادارہ جاتی میکنزم کے ساتھ منسلک رہنے پر اتفاق کیا۔
Comments are closed.