یورپ میں گیس کی قیمت ریکارڈ 292 یورو فی میگا واٹ آور کی سطح پر پہنچ گئی ہے۔
قیمتوں میں یہ اضافہ یورپ میں گیس کی اس ممکنہ کمی کے پیش نظر ہوا ہے جو روسی گیس کمپنی گیز پروم کی جانب سے نارڈ اسٹریم گیس لائن کو 31 اگست سے مرمت کے نام پر بند کرنے کے باعث ہوگی۔
مارکیٹ میں خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ مرمت کے نام پر یہ بندش شاید 3 دن سے بڑھ جائے۔
واضح رہے کہ روس سے آنے والی گیس اس پائپ لائن کے ذریعے یورپ کی سب سے بڑی معیشت جرمنی کو فراہم ہوتی ہے جس سے ناصرف صنعتی پیداوار کم ہونے کا خدشہ ہے بلکہ اس سے آئندہ موسم سرما میں عام یورپین صارفین کے لیے اپنے گھر گرم رکھنے والی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنا مشکل ہوگا۔
اس مشکل میں اضافہ کرنے والی اطلاعات میں یہ بھی شامل ہے کہ کیونکہ اس سال یورپ میں شدید گرمی پڑ رہی ہے اور اس کے ساتھ ہی 6 لاکھ ساٹھ ہزار پر ہیکٹر رقبے پر جنگلات کو آگ لگ چکی ہے جس کے نتیجے میں موسمی توازن بھی خراب ہوا ہے۔
ایسے میں سخت گرمی کی طرح اگر سخت سردی آگئی تو گھروں کو گرم رکھنے کے لیے مزید توانائی درکار ہوگی۔
اسی خدشے کے پیشِ نظر بیلجیم کے وزیراعظم الیگزینڈر دی کرو نے خبردار کیا ہے کہ یورپ کو 5 سے 10 سردیاں مشکل گزارنا پڑ سکتی ہیں کیونکہ روس کی جانب سے توانائی کی کمی کا کوئی فوری متبادل نہیں ہے۔
اسی تناظر میں ٹاپ یورپین قیادت اس کمی کو پورا کرنے کے لیے قدرتی توانائی رکھنے والے دیگر ممالک سے رابطے کر کے ان سے خریداری کی بات چیت کر رہی ہے۔
اس سے دوسرا خدشہ یہ ہے کہ توانائی کی سپلائی کا رُخ تبدیل ہونے سے دنیا کے دیگر ممالک کو سپلائی میں کمی اور ان کی معیشتوں پر مزید مالی بوجھ بڑھ جائے گا۔
یہ وہ تمام صورتحال ہے جو توانائی کی قیمتوں میں مسلسل اضافے کا سبب بن رہی ہے۔
Comments are closed.