وزیراعظم شہباز شریف کے معاون خصوصی عطا اللّٰہ تارڑ نے کہا ہے کہ یاسمین راشد کیس کا فیصلہ عجلب میں کیا گیا۔
میڈیا سے گفتگو میں عطا اللّٰہ تارڑ نے کہا کہ یاسمین راشد کو عدالت نے ریلیف دیا، پی ٹی آئی کی خاتون رہنما کا نام ایف آئی آر میں درج ہے، وہ کور کمانڈر ہاؤس حملے کی ویڈیوز میں بھی نظر آئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ کہنا غلط تھا کہ یاسمین راشد کا نام ایف آئی آر میں نہیں تھا، پنجاب فارنزک لیب سے رپورٹ مثبت آئی، جس میں یاسمین راشد کی موجودگی ثابت ہوئی ہے۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی نے مزید کہا کہ لیڈروں کی ہدایت پر شرپسندوں نے آگ لگائی، 9 مئی کو تمام کارروائیاں منصوبہ بندی کے تحت کی گئیں، یاسمین راشد کیس کا فیصلہ عجلت میں کیا گیا۔
اُن کا کہنا تھا کہ 9 مئی کو تاریخ میں سیاہ ترین کے دن کے طور پر یاد رکھا جائے گا، شر پسند عناصر نے ملک میں جلاؤ گھیراؤ کیا، فوجی تنصیبات کو آگ لگائی اور شہداء کی یادگاروں کی بے حرمتی کی۔
انہوں نے کہا کہ 9 مئی کو منصوبہ بندی کے تحت قومی املاک کو نقصان پہنچایا گیا، فیصلےمیں اتنی جلدی کیا تھی کہ فارنزک رپورٹ کا بھی انتظار نہیں کیا گیا۔
عطا اللّٰہ تارڑ نے یہ بھی کہا کہ انصاف ہوتا ہوا نظر آنا چاہیے، 9مئی کے واقعات میں ملوث افراد کسی رعایت کے مستحق نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایک شخص کےخلاف اربوں روپے کی کرپشن کے ثبوت موجود ہیں۔
Comments are closed.