لاہور کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے جلاؤ گھیراؤ اور پولیس پر تشدد کے مقدمات میں پی ٹی آئی رہنما اسد عمر، ڈاکٹر یاسمین راشد، میاں اسلم اقبال سمیت 6 رہنماؤں کو آج ہی جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے کا حکم دے دیا۔
عدالت نے ان 6 پی ٹی آئی رہنماؤں کی عبوری ضمانت میں 27 اپریل تک توسیع بھی کر دی۔
درخواستِ ضمانت پر سماعت کے دوران جے آئی ٹی کے سربراہ نے عدالت کو بتایا کہ پی ٹی آئی رہنماؤں نے بیان ریکارڈ کرا دیا ہے، گواہوں کی موجودگی میں سوالات کرنے ہیں۔
عدالت نے پی ٹی آئی رہنماؤں کو جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے کا حکم دے دیا۔
ڈاکٹر یاسمین راشد کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ الیکشن کی مصروفیات ہیں، کوئی مناسب تاریخ دے دیں۔
جج نے کہا کہ الیکشن اور کیس بھی ساتھ ساتھ چلنا ہے۔
عدالت نے ہدایت کی کہ آج ہی ڈھائی بجے جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوں۔
اس سے قبل کنال روڈ پر جلاؤ گھیراؤ اور پولیس پر تشدد کے مقدمے میں پی ٹی آئی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد، اسد عمر اور میاں اسلم اقبال شاملِ تفتیش ہو گئے۔
دورانِ سماعت عدالت میں ڈاکٹر یاسمین راشد، اسد عمر اور میاں اسلم اقبال کے علاوہ جے آئی ٹی کے سربراہ عمران کشور پیش ہوئے۔
عدالت نے جے آئی ٹی کے سربراہ سے سوال کیا کہ کیا پی ٹی آئی رہنما شاملِ تفتیش ہوئے؟
جے آئی ٹی کے سربراہ نے جواب دیا کہ صرف اسد عمر شاملِ تفتیش ہوئے ہیں۔
ملزمان کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ہم نے جے آئی ٹی کو ہائی کورٹ میں چیلنج کیا ہوا ہے۔
پی ٹی آئی رہنماؤں نے عدالت کے روبرو کہا کہ ہم عدالت میں شاملِ تفتیش ہو جاتے ہیں اور بیان دے دیتے ہیں۔
عدالت نے بار روم میں بیانات ریکارڈ کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت میں کچھ دیر کا وقفہ کر دیا اور ہدایت کی کہ جے آئی ٹی کے سربراہ بار روم میں پی ٹی آئی رہنماؤں کے بیانات ریکارڈ کریں۔
Comments are closed.