بھارتی ریاست تامل ناڈومیں فوجی ہیلی کاپٹر گرنے کے واقعے میں ہلاک بھارتی چیف آف ڈیفنس اسٹاف (سی ڈی ایس) جنرل بپن راوت کی آخری رسومات کل اداکی جائیں گی۔
جنرل بپن راوت اور ان کی اہلیہ کی میت ملٹری جہاز سے آج شام نئی دہلی لائی جائیں گی، جبکہ بھارتی وزیر دفاع فوجی ہیلی کاپٹر گرنے کے واقعے پر آج پارلیمنٹ میں بیان دیں گے۔
گزشتہ روز ہوئے فوجی ہیلی کاپٹر حادثے میں 14 افراد میں سے 13 ہلاک ہوگئےتھے، ہیلی کاپٹرمیں بھارتی چیف آف ڈیفنس اسٹاف بپن راوت اور ان کی اہلیہ بھی سوار تھیں، واقعے کا واحد زخمی گروپ کیپٹن وارون سنگھ ملٹری اسپتال میں زیر علاج ہے۔
بھارت کے پہلے سی ڈی ایس جنرل بپن راوت کی زندگی کا یہ دوسرا ہیلی کاپٹر حادثہ تھا جو اُن کیلئے جان لیوا ثابت ہوا، 6 سال قبل یعنی 2015ء میں بھی جنرل بپن راوت ہیلی کاپٹر حادثے میں بال بال بچ گئے تھے، وہ اُس وقت لیفٹیننٹ جنرل تھے۔
جنرل بپن راوت 3 فوجی اہلکاروں کے ہمراہ 3 فروری 2015ء کو ایک چیتا ہیلی کاپٹر میں سوار تھے، جو ناگالینڈ کے دیماپور ضلع میں ہیلی پیڈ پر ٹیک آف کے چند سکینڈ بعد گر کر تباہ ہوگیا۔
اُس وقت بھارتی میڈیا کاکہنا تھا کہ جنرل بپن راوت اور دیگر کو اتار کر ہیلی کاپٹر نے اڑان بھری ہی تھی کہ وہ 20 فٹ کی بلندی پر رکا اور پھر گر کر تباہ ہوگیا، جس کے نتیجے میں اس میں سوار افراد کو معمولی چوٹیں آئیں تھی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روزتامل ناڈو کے علاقے کونور کے قریب ملٹری ہیلی کاپٹر کو حادثہ پیش آیا ، بھارتی ایئر فورس کے مطابق ہیلی کاپٹر میں حادثے کے وقت 14 افراد سوار تھے۔
دوسری جانب بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے ملک کے پہلے چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل بپن راوت کی ہلاکت کی تصدیق کے بعد کابینہ کمیٹی برائے سیکیورٹی کا اہم اجلاس طلب کیا ہے۔
Comments are closed.