وہ بتاتی ہیں کہ ’میں یونیورسٹی میں آئل پینٹنگ کی تعلیم حاصل کر رہی تھی لیکن میں نے محسوس کیا کہ مجھ میں زیادہ ٹیلنٹ نہیں ہے اسی لیے میں نے اس فیلڈ میں آگے جانے کا خیال ترک کر دیا۔‘،تصویر کا ذریعہGetty Imagesیوکو بتاتی ہیں ’بعد میں، میں نے آرٹ پڑھانے کی نوکری تلاش کرنا شروع کی مگر اس وقت ایسی نوکریوں کے مواقع کم تھے۔‘اپنی تخلیقی صلاحیتوں کے لیے ایک پلیٹ فارم تلاش کرنے کے لیے بے چین یوکو نے آرٹ کلاسوں کے علاوہ کچھ اور کرنے کا بھی سوچنا شروع کیا اورسنہ 1974 میں وہ سانریو پہنچیں۔اس وقت تک جاپانی کمپنی سانریو نے سٹرابیری پرنٹ والے ربڑ کے سینڈل تیار کرکے بڑی کامیابی حاصل کر لی تھی۔اسی کام میں مزید کامیابی کا خواب لیے انھوں نے ایسے ہی مزید کردار (جنھیں وہ بیچ سکتے تھے) تخلیق کرنے کے لیے مصوروں کی خدمات حاصل کرنا شروع کیں۔
’کوائی‘
سانریو کے لیے کام کرنے والے فنکاروں کو ایک لفظ پر توجہ مرکوز کرنی تھی: کوائی۔اس کا مطلب ہے ’کیوٹ‘ یا دلکش۔۔۔ یہ لفظ اتنا عام ہوا کہ 1970 کی دہائی میں اس نے جاپانی ثقافت پر گہری چھاپ چھوڑی۔سادگی اور حسن کا امتزاج لیے یہ لفظ اتنا مشہور ہوا کہ عالمی سطح پر فیشن، آرٹ اور روزمرہ استعمال کی چیزوں میں بھی اس نام کا استعمال ہوا خاص کر بچوں کی اشیا میں۔اور اس کے تخلیق کاروں میں سب سے اہم آرٹسٹ کوئی اور نہیں یوکو تھیں۔،تصویر کا ذریعہGetty Images’میں کئی دنوں تک خاکے بناتی رہی اور مجھے یاد ہے میں دوپہر تک کام ختم کر دیتی تھی۔‘لیکن کس چیز نے ان کو بلی کا خاکہ بنانے کی ترغیب دی؟’بچپن میں ایک مرتبہ میرے والد نے مجھے سالگرہ پر تحفے کے طور پر ایک چھوٹا سا سفید بلی کا بچہ دیا تھا۔ مجھے وہ بچہ بہت پسند تھا اور اس کی یاد میرے ساتھ رہی، اسی لیے میں نے بلی کے بچے کا کردار بنانے کا فیصلہ کیا۔‘’میں اپنے پیارے بلی کے بچے کے کردار کو ماڈل کے طور پر ڈرا کرنے پر بہت خوش تھی۔ اور میں نے ڈیزائن میں اس کے کچھ پوز شامل کیے جو مجھے یاد تھے۔‘’یہ سب کرتے ہوئے مجھے بہت مزا آیا۔‘
’ہیلو کٹی‘
یوکو کی پالتو بلی کا خاکہ بننے پر کوئی خاص تعریف نہیں ہوئی تھی، اس کا نام تک نہیں تھا۔’جب اسے پہلی بار ڈیزائن کیا گیا تو یہ ایک چھوٹے بیگ پر پرنٹ کیا گیا تھا، اس وقت اسے چھ دیگر کرداروں والی مصنوعات کے ساتھ فروخت کے لیے جاری کیا گیا تھا۔‘لیکن وہ نامعلوم سفید بلی دوسروں کے مقابلے میں بہت زیادہ فروخت ہوئی، لہذا کمپنی نے اس پر مزید توجہ مرکوز کرنے کا فیصلہ کیا۔تب ہی اس کردار کو ایک نام دیا گیا تھا۔’میں نے ڈیزائن میں ’ہیلو‘ کا لفظ شامل کیا تھا اور کٹی انگریزی لفظ کٹن سے آیا ہے۔‘یہ ڈیزائن بہت زیادہ کامیاب رہا اور جلد ہی سانریو کا سب سے زیادہ فروخت ہونے والا کردار بن گیا۔’ہیلو کٹی کی شہرت بڑھتی گئی اور یہ مختلف شعبوں میں استعمال ہونے لگا۔ میں نے ہیلو کٹی کی تصویری کتاب پر کام کیا اور ہیلو کٹی کے کپڑے کو ڈیزائن کیا۔‘،تصویر کا ذریعہGetty Images
’ہیلو کٹی جو بھی کہتی ہے دل سے کہتی ہے‘
واپس آکر یوکو نے نوٹ کیا کہ ان کی غیر موجودگی میں کمپنی نے اس برانڈ کو بنانے پر بہت محنت کی ہے۔اس میں اس کی پیاری تخلیق کے ساتھ بیک سٹوری (خاندانی پسِ منظر) بنانا بھی شامل ہے: ہیلو کٹی برٹش ہے اور لندن سے باہر رہتی ہے۔لیکن جب وہ برطانیہ میں نہیں ہوتی تو دنیا کے دیگر ممالک میں گھوم رہی ہوتی ہے، اس کا منھ نہیں ہے اس لیے وہ جو بھی کہتی ہے دل سے کہتی ہے ’جتنے بھی دوست ہوں، کم ہیں۔‘،تصویر کا ذریعہGetty Images
BBCUrdu.com بشکریہ
body a {display:none;}
Comments are closed.