’ہیلو ِکٹی‘: ایک سادہ سی ڈرائنگ جس کے سبب جاپانی کمپنی نے 84 ارب ڈالر کمائے،تصویر کا ذریعہGetty Images2 گھنٹے قبلسنہ 2022 کی فوربز رپورٹ کے مطابق جاپان میں 50 سال قبل 24 سالہ آرٹسٹ یوکو شیمیزو نے کاغذ پر ایک ایسا خاکہ بنایا جس کے سبب انٹرٹینمنٹ کمپنی سانریو کو مستقبل میں تقریباً 84 ارب 50 کروڑ ڈالر کمانے کا موقع ملا۔یوکو شیمیزو نے بی بی سی وٹنس ہسٹری کو بتایا کہ ’میں نے یہ خاکہ بنانے کے لیے جاپانی فوڈ برش پین اور سومی سیاہی کا استعمال کیا تھا۔‘وہ جس خاکے کی بات کر رہی ہیں یہ ایک بلی کا سادہ سا خاکہ تھا جس کا کوئی منھ نہیں تھا مگر بٹن نما ناک، بڑا سا سر اور دائیں کان کے اوپر اس نے ایک ربن پہن رکھا ہے۔اسے ’نامعلوم سفید بلی‘ کا نام دیا گیا۔

وہ بتاتی ہیں کہ ’میں یونیورسٹی میں آئل پینٹنگ کی تعلیم حاصل کر رہی تھی لیکن میں نے محسوس کیا کہ مجھ میں زیادہ ٹیلنٹ نہیں ہے اسی لیے میں نے اس فیلڈ میں آگے جانے کا خیال ترک کر دیا۔‘،تصویر کا ذریعہGetty Imagesیوکو بتاتی ہیں ’بعد میں، میں نے آرٹ پڑھانے کی نوکری تلاش کرنا شروع کی مگر اس وقت ایسی نوکریوں کے مواقع کم تھے۔‘اپنی تخلیقی صلاحیتوں کے لیے ایک پلیٹ فارم تلاش کرنے کے لیے بے چین یوکو نے آرٹ کلاسوں کے علاوہ کچھ اور کرنے کا بھی سوچنا شروع کیا اورسنہ 1974 میں وہ سانریو پہنچیں۔اس وقت تک جاپانی کمپنی سانریو نے سٹرابیری پرنٹ والے ربڑ کے سینڈل تیار کرکے بڑی کامیابی حاصل کر لی تھی۔اسی کام میں مزید کامیابی کا خواب لیے انھوں نے ایسے ہی مزید کردار (جنھیں وہ بیچ سکتے تھے) تخلیق کرنے کے لیے مصوروں کی خدمات حاصل کرنا شروع کیں۔

’کوائی‘

سانریو کے لیے کام کرنے والے فنکاروں کو ایک لفظ پر توجہ مرکوز کرنی تھی: کوائی۔اس کا مطلب ہے ’کیوٹ‘ یا دلکش۔۔۔ یہ لفظ اتنا عام ہوا کہ 1970 کی دہائی میں اس نے جاپانی ثقافت پر گہری چھاپ چھوڑی۔سادگی اور حسن کا امتزاج لیے یہ لفظ اتنا مشہور ہوا کہ عالمی سطح پر فیشن، آرٹ اور روزمرہ استعمال کی چیزوں میں بھی اس نام کا استعمال ہوا خاص کر بچوں کی اشیا میں۔اور اس کے تخلیق کاروں میں سب سے اہم آرٹسٹ کوئی اور نہیں یوکو تھیں۔،تصویر کا ذریعہGetty Images’میں کئی دنوں تک خاکے بناتی رہی اور مجھے یاد ہے میں دوپہر تک کام ختم کر دیتی تھی۔‘لیکن کس چیز نے ان کو بلی کا خاکہ بنانے کی ترغیب دی؟’بچپن میں ایک مرتبہ میرے والد نے مجھے سالگرہ پر تحفے کے طور پر ایک چھوٹا سا سفید بلی کا بچہ دیا تھا۔ مجھے وہ بچہ بہت پسند تھا اور اس کی یاد میرے ساتھ رہی، اسی لیے میں نے بلی کے بچے کا کردار بنانے کا فیصلہ کیا۔‘’میں اپنے پیارے بلی کے بچے کے کردار کو ماڈل کے طور پر ڈرا کرنے پر بہت خوش تھی۔ اور میں نے ڈیزائن میں اس کے کچھ پوز شامل کیے جو مجھے یاد تھے۔‘’یہ سب کرتے ہوئے مجھے بہت مزا آیا۔‘

’ہیلو کٹی‘

یوکو کی پالتو بلی کا خاکہ بننے پر کوئی خاص تعریف نہیں ہوئی تھی، اس کا نام تک نہیں تھا۔’جب اسے پہلی بار ڈیزائن کیا گیا تو یہ ایک چھوٹے بیگ پر پرنٹ کیا گیا تھا، اس وقت اسے چھ دیگر کرداروں والی مصنوعات کے ساتھ فروخت کے لیے جاری کیا گیا تھا۔‘لیکن وہ نامعلوم سفید بلی دوسروں کے مقابلے میں بہت زیادہ فروخت ہوئی، لہذا کمپنی نے اس پر مزید توجہ مرکوز کرنے کا فیصلہ کیا۔تب ہی اس کردار کو ایک نام دیا گیا تھا۔’میں نے ڈیزائن میں ’ہیلو‘ کا لفظ شامل کیا تھا اور کٹی انگریزی لفظ کٹن سے آیا ہے۔‘یہ ڈیزائن بہت زیادہ کامیاب رہا اور جلد ہی سانریو کا سب سے زیادہ فروخت ہونے والا کردار بن گیا۔’ہیلو کٹی کی شہرت بڑھتی گئی اور یہ مختلف شعبوں میں استعمال ہونے لگا۔ میں نے ہیلو کٹی کی تصویری کتاب پر کام کیا اور ہیلو کٹی کے کپڑے کو ڈیزائن کیا۔‘،تصویر کا ذریعہGetty Images

،تصویر کا کیپشنہیلو کٹی کی خالق یوکو شیمیزو
فروخت میں مسلسل اضافے کے باعث کٹی کو ایک شخصیت سمجھنا ضروری ہو گیا۔’ہیلو کٹی کا مرکزی موضوع دوستی ہے۔‘’جب میں نے اسے پہلی بار بنایا تو وہ ایک خاندان کا حصہ تھی، لیکن پھر ہیلو کٹی دوسرے کئی مناظر میں نظر آنے لگی۔‘اس خاندان میں اس کی ماں میری، والد جارج، دادا انتھونی، دادی مارگریٹ اور اس کی جڑواں بہن ممی بھی شامل تھیں۔کِٹی فینز کو یہ بھی معلوم ہوگا کہ وہ ایک باتیں کرنے والے پینگوئن ٹکسڈو سیم اور پیارے سے بلے ڈینیئل دونوں سے رومانوی طور پر منسلک رہی ہیں۔لیکن ہم یہاں اس کی رومانوی زندگی کے بارے میں باتیں نہیں کرنا چاہتے۔اس دوران خود یوکو کی ذاتی زندگی میں تبدیلیاں آ رہی تھیں۔انھوں نے بتایا: ’کچھ عرصہ سانریو میں گزارنے کے بعد 27 سال کی عمر میں میری شادی ہوئی اور ایک سال بعد میں حاملہ ہو گئی اور کمپنی چھوڑ دی۔‘’جب میرا بیٹا تقریباً دو سال کا ہوا اس وقت سانریو نے مجھ سے پوچھا کہ کیا کوئی طریقہ ہے کہ میں دوبارہ کام شروع کر سکوں؟‘ یہاں سے ان کے کام کا دوسرا دور شروع ہوا۔

’ہیلو کٹی جو بھی کہتی ہے دل سے کہتی ہے‘

واپس آکر یوکو نے نوٹ کیا کہ ان کی غیر موجودگی میں کمپنی نے اس برانڈ کو بنانے پر بہت محنت کی ہے۔اس میں اس کی پیاری تخلیق کے ساتھ بیک سٹوری (خاندانی پسِ منظر) بنانا بھی شامل ہے: ہیلو کٹی برٹش ہے اور لندن سے باہر رہتی ہے۔لیکن جب وہ برطانیہ میں نہیں ہوتی تو دنیا کے دیگر ممالک میں گھوم رہی ہوتی ہے، اس کا منھ نہیں ہے اس لیے وہ جو بھی کہتی ہے دل سے کہتی ہے ’جتنے بھی دوست ہوں، کم ہیں۔‘،تصویر کا ذریعہGetty Images

،تصویر کا کیپشنپیرس ہلٹن ہیلو کٹی کے مداحوں میں سے ایک ہیں
اپنے بائیں کان پر لگی بو (ربن) کے ساتھ یہ پیاری بلی 130 ممالک میں فروخت ہونے والی تقریباً 50 ہزار مصنوعات کی زینت بنی۔ یہ ایک ایسی صنعت کا مرکز بن گئی جس میں کھلونے، اینیمیشنز اور ہر قسم کی اشیا شامل ہیں۔لاکھوں افراد اپنے گھروں میں ہیلو کٹی کے سٹیکرز سجاتے، اس پرنٹ کے تکیے سر تلے رکھ کر بڑے ہوئے ہیں۔لیکن یہ صرف بچوں میں ہی مقبول نہیں ہوئی، ہیلو کٹی بالغوں کے گھریلو آلات کی بھی زینت بنی جیسے ٹوسٹر، کمپیوٹر، کاریں اور ٹیلی ویژن وغیرہ۔اس پر مختلف ہیلو کٹی ٹیلی ویژن سیریز بنیں حتیٰ تک کہ ایک ورزش والی ویڈیو میں بھی یہ نظر آتی ہے۔ہیلو کٹی تھیم پر لائسنس یافتہ دو پارکس بنے ہیں اور اس کی وائن اور ہیرے کے زیورات کی اپنی برانڈ ہے۔عالمی شہرت یافتہ مشہور مداحوں میں پیرس ہلٹن شامل ہیں جنھوں نے اعتراف کیا ہے کہ وہ بچپن سے ہی اس کردار کی مداح ہیں۔ اس کے علاوہ پاپ رائلٹی ماریہ کیری اور لیڈی گاگا بھی اس کی فینزمیں شامل ہیں۔کیٹی پیری نے اس کا ٹیٹو بنوایا ہے جبکہ ایورل لاویگن نے سنہ 2013 میں ’ہیلو کٹی‘ کے نام سے ایک گانا ریلیز کیا۔اس کے علاوہ ہیلو کٹی یونیسیف کی جانب سے بچوں کی سفیر ہے۔اتنا سب کچھ کافی نہیں تھا کہ سنہ 2014 میں سانریو نے اسے خلا میں بھیجا۔لیکن حال ہی میں اس کی 50ویں سالگرہ کی تقریبات کے موقع پر کچھ عجیب و غریب افواہیں گردش کرنے لگیں جنھوں نے مداحوں کو حیران کر دیا۔،تصویر کا ذریعہGetty Images
،تصویر کا کیپشنسیاہ ہیلو کٹی اور اس کے پاس سے گزرنے والے زائرین
جولائی میں سانریو میں مارکیٹنگ اور برانڈ مینجمنٹ کے سینیئر نائب صدر جل کوچ نے ان کی تصدیق کی۔انھوں نے بتایا کہ یہ مشہور کردار بلی نہیں بلکہ ایک برطانوی لڑکی ہے جس کا نام کٹی وائٹ ہے، اس کا قد پانچ سیب کے برابر اور وزن تین سیب کے برابر ہے۔یہ بسکٹ بنانا پسند کرتی ہے، اس کے پاس ایک بلی ہے، اس کا ڈینیئل نامی ایک بوائے فرینڈ اور سینکڑوں دوست ہیں۔اگرچہ یہی کہانی پہلے سے کٹی کے متعلق گھڑی گئی تھی مگر اس انکشاف نے بہت سے شائقین میں غصے کو جنم دیا۔یوکو نے نوٹ کیا کہ ’بلی کے بچے کا پسِ منظر تبدیل ہوتا رہتا ہے اس کا انحصار دیکھنے والے پر ہے کہ کون اسے کیسے دیکھتا ہے۔‘اس کی مثال دیتے ہوئے وہ کہتی ہیں کہ ’مجھے ایک لڑکی کی طرف سے خط موصول ہوا جو ہسپتال میں تھی جس میں اس نے بتایا تھا کہ اس کی ہیلو کٹی گڑیا ہر روز اس سے باتیں کرتی ہے جو کہ بہت تسلی بخش بات ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ کٹی کا کردار کس طرح حالات کے مطابق بدل سکتا ہے۔‘شاید وہ ٹھیک کہہ رہی ہیں: ہیلو کٹی بہت سادگی سے تخلیق کی گئی ہے جس کی ڈیزائنرز نے بارہا تعریف کی ہے، اسی چیز نے اسے نہ صرف بدلتے ہوئے ٹرینڈز اور ذوق کے مطابق ڈھالنے کے قابل بنایا ہے بلکہ مختلف صورت حال میں اس کا استعمال بھی آسان رہا ہے۔‘اس کا بے تاثر چہرہ ایک سفید کینوس ہے جس پر کچھ بھی پیش کیا جا سکتا ہے۔،تصویر کا ذریعہGetty Imagesاگرچہ ہیلو کٹی مارکیٹنگ کے حوالے سے کامیاب ترین برانڈ رہی ہے مگر اب یہ مارکیٹ میں اپنی جگہ کھو رہی ہے۔سانریو کی سنہ 2024 کی کریکٹر رینکنگ میں یہ پانچویں نمبر پر آئی۔ فاتح ’سننامن رول‘ دور آسمان میں بادلوں پر پیدا ہونے والا ایک سفید کتے کا بچہ پہلے نمبر پر رہا اسے بلی سے 20 لاکھ زیادہ ووٹ ملے۔اس کے علاوہ سنہ 2013 میں امریکہ میں اس کمپنی کے کاروبار 99 فیصد سے کم ہو کر 60 فیصد رہ گیا۔ جبکہ دنیا بھر میں یہ 30 فیصد تک چلا گیا ہے۔یوکو کئی نئے کردار تخلیق کرتی رہی ہیں یہاں تک کہ ان کے ایک اور کردار کو زبردست کامیابی ملی جو کہ ربیکا بونبون کا کردار تھا۔’ریبیکا بونبون’ کے کردار کا خیال اس وقت آیا جب میں نے ایک میگزین میں سیاہ اور سفید فرانسیسی بلڈوگ کو دیکھا۔ یہ تصور ایک چھوٹی سی لڑکی کے خوابوں کی تعبیر ہے اور مجھے لگتا ہے کہ یہ بہت خوبصورت ہے۔‘وہ کہتی ہیں ’کسی بھی انسان کے لیے اس قسم کے کرداروں سے پیار فطری ہے، چاہے وہ پالتو جانور ہو یا کوئی اور چیز۔‘پہلی ڈرائنگ میں انھوں نے جو خاکہ بنایا اس میں اس کی آنکھوں کے ساتھ ساتھ ناک بھی گول ہے، اور مجھے لگتا ہے کہ لوگوں کا اس تصویر کے ساتھ گہرا تعلق آج بھی برقرار ہے۔‘وہ کہتی ہیں ’لہذا یہ ممکن ہے کہ اسے دیکھ کر بچوں اور بڑوں دونوں کی پرانی یادیں تازہ ہو جائیں۔ اور ایسی تصاویر ہمارے ذہنوں کو بہت سکون دیتی ہیں۔‘
BBCUrdu.com بشکریہ

body a {display:none;}