ہوٹل کا بند کمرہ، زہر ملی چائے اور چھ لاشیں: وہ پراسرار واردات جس میں قاتل بھی جان سے ہاتھ دھو بیٹھا
- مصنف, تھانیاراٹ ڈوکسن اور کیلی این جی
- عہدہ, بنکاک اور سنگاپور سے
- 2 گھنٹے قبل
تھائی لینڈ کے دارالحکومت بنکاک میں ایک لگژری ہوٹل کے سویٹ میں منگل کے دن عملے کو چھ لاشیں اور چائے کی خالی پیالیاں ملیں۔یہ معاملہ کافی پراسرار تھا کیوں کہ سویٹ کا دروازہ اندر سے بند تھا۔ کمرے میں میز پر کھانا موجود تھا جسے چھوا تک نہیں گیا تھا اور مرنے والوں کے جسم پر کسی قسم کا زخم بھی موجود نہیں تھا۔یہ لاشیں گرینڈ ہیاٹ ایراوان ہوٹل کی پانچویں منزل پر موجود ایک سویٹ سے ملی تھیں اور تفتیش کاروں کے مطابق ان کی موت کو 24 گھنٹے گزر چکے تھے۔لاشوں کی دریافت کے بعد بہت سے مفروضے عام ہوئے اور مقامی اخبارات میں ایسی خبریں بھی سامنے آئیں کہ ان افراد کو گولی مار کر ہلاک کیا گیا۔ تاہم پولیس نے ان خبروں کی تردید کر دی ہے۔
یہ معاملہ اس حد تک پراسرار ہو گیا کہ ملک کے وزیر اعظم خود ہوٹل جا پہنچے اور انھوں نے فوری تفتیش کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ یہ ایک نجی معاملہ تھا جس کا ’قومی سلامتی سے کوئی تعلق نہیں۔‘اب پولیس کا کہنا ہے کہ ان پراسرار اموات کا معمہ حل ہو چکا ہے۔ پولیس کے مطابق ان چھ افراد کی موت کا ذمہ دار ہلاک ہونے والوں میں سے ہی ایک فرد تھا جس نے ان سب کو زہر دے کر ان کی جان لی۔پولیس کے مطابق اس قتل کی واردات کی وجہ ’قرض‘ تھا۔،تصویر کا ذریعہGetty Images
،تصویر کا ذریعہROYAL THAI POLICE
BBCUrdu.com بشکریہ
body a {display:none;}
Comments are closed.