امریکی ریاست ہوائی میں واقع دنیا کا سب سے بڑا فعال آتش فشاں ’مونا لوا‘ 40 سالوں بعد پھٹنا شروع ہوگیا ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق آتش فشاں سے نکلنے والا لاوا ایک طرف سے نیچے بہہ رہا ہے۔ آتش فشاں سے فی الحال انسانی آبادی کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔
امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ آتش فشاں کا لاوا شمال مشرقی رفٹ زون میں بہتا رہے گا۔ آتش فشاں کے پھٹنے سے گیسز کے اخراج کا سلسلہ بھی جاری ہے، جس کے باعث شہریوں کو چوکس رہنے کا کہا گیا ہے۔
امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق اس جزیرے کے کچھ حصوں پر راکھ جمع ہونا شروع ہوگئی ہے، جبکہ آتش فشاں پھٹنے سے متعدد فلائٹس بھی معطل کردی گئی ہیں۔
خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی حکام نے گزشتہ ماہ دنیا کے سب سے بڑے آتش فشاں والے جزیرے کے رہائشیوں کو مونا لوا کے پھٹنے سے متعلق متنبہ کیا تھا۔
ہوائی ریاست کے جزیروں پر موجود ماونا لوا آتش فشاں بحر الکاہل سے 13,679 فٹ بلندی پر ہے، یہ آخری بار مارچ اور اپریل 1984 میں پھٹا تھا۔
Comments are closed.