وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور علی محمد خان کا کہنا ہے کہ ایوان اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کا عزم کرتا ہے، ہند و برادری کو تحفظ کی یقین دہانی کراتے ہیں۔
ایوان میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا کہ ہمیں بحیثیت مسلمان اور انسان اس واقعے پر دکھ ہے، جو اس واقعے کا باعث بنا اس کا اسلام کیا انسانیت سے بھی رشتہ نہیں۔
انہوں نے کہا کہ علماء نے اس واقعے کی مذمت کی ہے، اس معاملے پر ہم سب ایک ہیں، ہم تو خود بابری مسجد کو رو رہے ہیں، ہم تو خود اس حوالے سے ستائے ہوئے ہیں۔
علی محمد خان کا کہنا ہے کہ وزیرِ اعظم عمران خان، حکومت اور ایوان ہندو برادری کے ساتھ اظہارِ یک جہتی کرتا ہے، جب بھی ایسا واقعہ ہوا ہے حکومت نے اس کے خلاف کارروائی کی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ مندر اور مسیحی عبادت گاہ کو نقصان پہنچایا جائے تو ہماری سپریم کورٹ، حکومت اور پارلیمنٹ ایک ساتھ کھڑی ہوتی ہیں۔
وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور نے کہا کہ بھارت میں سپریم کورٹ اور مودی حکومت اقلیت کے خلاف کھڑی ہوتی ہیں، یہی فرق ہے بھارت اور پاکستان میں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس دکھ میں ایوان ہندو برادری کے ساتھ کھڑا ہے، آئینِ پاکستان اقلیت کے حقوق کے تحفظ کی ضمانت دیتا ہے۔
علی محمد خان کا یہ بھی کہنا ہے کہ وزیرِ اعظم عمران خان نے ناصرف اس واقعے کی مذمت کی ہے بلکہ ملزمان کو کیفرِ کردار تک پہنچانے کی ہدایت بھی کی ہے۔
Comments are closed.