gay byu hookups denver hookup airbnb best really free hookup sites hookup Monmouth Junction NJ a v hookup on xbox 360 hookup Blooming Grove

بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

ہم کوئی سختی یا پابندی لگانا نہیں چاہتے، مرتضیٰ وہاب

ترجمان سندھ حکومت اور ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ سندھ میں اومی کرون کے کیسز میں اضافہ ہورہا ہے، ہم کوئی سختی یا پابندی لگانا نہیں چاہتے۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ آج وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کورونا صورتحال پر اہم اجلاس بلایا تھا، جس میں ڈاکٹرز کی رائے اور محکمہ صحت سے بریفنگ لی گئی۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں کراچی میں کورونا کی شرح 6 فیصد رہی، صورتحال میں اومی کرون کی وجہ سے تیزی آئی ہے اور کیسز میں اضافہ ہوا، اب تک 29 ملین لوگ ویکسینیشن کراچکے ہیں۔

وفاقی ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ پاکستان میں کورونا کی پانچویں لہر کا آغاز کراچی سے ہو چکا ہے، محکمہ صحت سندھ نے شہر میں مزید 10 افراد میں اومی کرون ویریئنٹ کی تصدیق کی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ شہریوں سے درخواست ہے کہ احتیاطی تدابیر پر عمل کریں، عوام ماسک لازمی پہنیں، ڈاکٹرز کے مطابق ماسک وائرس سے بچاؤ کا اہم ذریعہ ہے۔

مرتضیٰ وہاب کا یہ بھی کہنا تھا کہ صورتحال ابھی کنٹرول میں ہے، عوام حکومت سے تعاون کریں، سماجی تقریب اور سفر میں احتیاطی تدابیر کا خیال رکھیں۔

ایڈمنسٹریٹر کراچی کا کہنا تھا کہ حکومتوں کا کام اپنے اسپتالوں کو احسن انداز سے چلانا ہے، صحت کارڈ اس بات کا ثبوت ہے کہ تحریک انصاف پبلک سیکٹر اسپتالوں کو نہیں چلا پا رہی، اب سرکار کچھ نہیں کرسکتی عوام نجی اسپتالوں کا رخ کرے۔

ترجمان سندھ حکومت کا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی آئی آٹھ سال سے کے پی میں اقتدار میں ہے، صحت کارڈ پی ٹی آئی کا ایک اسکینڈل ہے، یہ اپنے یار دوست اور اے ٹی ایمز کے اسپتالوں کو نواز رہے ہیں۔

وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و این سی او سی کے سربراہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ کورونا کی پانچویں لہر اومی کرون تیزی سے پھیل رہی ہے، لازمی ویکسینیشن کیلئے سخت اقدامات کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ یہ صحت کارڈ کے پیسے سرکاری اسپتالوں میں لگائیں تو کوئی نجی اسپتال نہ جائے، ان کا مقصد عوام کی خدمت نہیں بلکہ اپنے اے ٹی ایمز کو نوازنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے اسپتالوں میں پورے پاکستان سے مریض آتے ہیں، اگر دیگر صوبوں کے اسپتال صحیح چل رہے ہوتے تو لوگ یہاں کا رخ نہیں کرتے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.