سینئر ڈپٹی کنوینر متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستانن مصطفی کمال کا کہنا ہے کہ آج پاکستان کی سب سے بڑی پارٹی کے لوگ ہمارے آفس آئے تھے، ہم نے بند کمرے میں ان سے کوئی وزارت نہیں مانگی۔
لانڈھی میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ہم نے ببانگ دہل کہا آپ اختیارات اور وسائل عام آدمی کو دے دو، اختیارات عام آدمی کو دے دو، ہم آپ کی غیر مشروط حمایت کریں گے۔ الحمداللّٰہ آج ن لیگ کے وفد نے ہماری اس ڈیمانڈ کو تسلیم کیا ہے، آئین میں ترمیم ہوگی تو عام آدمی کو اس کی دہلیز پر اختیار ملے گا۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ہمیں آپ کے ووٹوں کی طاقت کی ضرورت ہے تاکہ ہم یہ سارے مسائل حل کروا سکیں۔
رہنما ایم کیو ایم نے کہا کہ پاکستان کا مسئلہ یہ ہے کہ سارے وسائل اور اختیارات صرف 5 لوگوں کے پاس ہے، ایک وزیراعظم اور 4 وزرائے اعلیٰ سارے وسائل اور اختیارات پر قبضہ کیے بیٹھے ہیں، یہ پانچ لوگ وسائل اور اختیارات گلی، محلوں، شہروں اور قصبوں دیہاتوں میں نہیں پہنچا رہے، ہمارا کام یہ ہے کہ ہمیں یہ وسائل اور اختیارات عوام تک پہنچانے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آج ہم تمام مسائل کے حل کےلیے وزیراعلیٰ کی طرف دیکھتے ہیں، آج وزیراعلیٰ عام آدمی کی دسترس سے دور ہے، عام آدمی اپنے مسائل کے حل کےلیے وزیراعلیٰ تک نہیں پہنچ سکتا۔
مصطفیٰ کمال نے مزید کہا کہ میرے گھر پینے کا پانی آ نہیں رہا اور سیوریج کے پانی کا نکاس ہو نہیں رہا۔ مجھے میرے تمام اختیارات اپنے گلی محلے میں چاہیئں، مجھے یہ تمام اختیارات میرے گلی کے کونسلر اور یوسی ناظم کے ہاتھ میں چاہیئں، جہاں میرا بچہ تعلیم حاصل کرے وہاں یوسی ناظم کا بچہ بھی تعلیم حاصل کرے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کچرا اٹھانے، سڑکوں کی تعمیر کا اختیار یوسی ناظم کو ملنا چاہیے۔ کراچی میں پولیس یو سی ناظم کے ماتحت ہونی چاہیے۔ میرا ناظم اور کونسلر اگر کرپشن کرے گا تو میں نیب کے پاس نہیں جاؤں گا، میرا یوسی ناظم کرپشن کرے گا تو میں اس کے گھر جاکر اس کا گریبان پکڑوں گا۔
Comments are closed.