پاک سرزمین پارٹی (پی ایس پی) کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے سندھ حکومت کے نئے بلدیاتی ترمیمی بل کو ریاست کے خلاف سازش قرار دیدیا۔
پی ایس پی کے تحت اورنگی ٹاؤن میں بلدیاتی ترمیمی بل کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، جس سے پارٹی چیئرمین مصطفیٰ کمال نے بھی خطاب کیا۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ہمیں شوق نہیں ہے کہ مائیں، بہنیں اور بزرگ سڑکوں پر کھڑے ہوکر احتجاج کریں۔
انہوں نے کہا کہ نئے بلدیاتی ترمیمی بل کے ذریعے پیپلز پارٹی نے سب اداروں پر قبضہ کرلیا ہے، ہم اس سیاہ بل کو ریاست کیخلاف ایک سازش سمجھتے ہیں۔
پی ایس پی سربراہ نے مزید کہا کہ ہم 2013 کے بلدیاتی قانون کو بھی نہیں مانتے، آج ایم کیو ایم والے مگرمچھ کے آنسو بہا رہے ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم نے 2013 میں اپنے ہاتھوں سے کراچی کو پیپلز پارٹی کو بیچ دیا تھا، متحدہ نومبر 2014 تک پی پی کے ساتھ حکومت میں تھی۔
مصطفیٰ کمال نے یہ بھی کہا کہ ہم کسی عبدالرحمان ملک کی کال پر ڈھیر ہونے والے نہیں، ہم کوئی ڈیل کے ذریعے واپس نہیں جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ 2013 اور 2021 کے قانون کو منسوخ کراؤ اور 2001 کا قانون بحال کراؤ۔
Comments are closed.