ہم شکل دوست کی شناخت چرانے اور زہریلا کیک کھلا کر مارنے کی کوشش پر خاتون کو 21 سال قید کی سزا

facebook

،تصویر کا ذریعہfacebook

امریکہ میں ایک روسی خاتون کو اپنی ہم شکل خاتون کی شناخت چوری کرنے اور انھیں قتل کرنے کی کوشش کے الزام میں 21 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

وکٹوریا نیسیرووا پر الزام ہے کہ انھوں نے 28 اگست 2016 کو اپنی بیوٹیشین اولگا سیوک کا پاسپورٹ اور ورک پرمٹ چرانے کے بعد انھیں زہر ملا چیز کیک کھلایا۔

جیسے ہی انھیں سزا سنائی گئی، 47 سالہ نیسیرووا نے کوئنز میں واقع عدالت میں جج کے سامنے ایک وضاحتی بیان دیا۔

ایک پراسیکیوٹر نے انھیں ایک ’بے رحم اور دھوکے باز فنکار‘ قرار دیا ہے۔

کوئینز کی ڈسٹرکٹ اٹارنی میلنڈا کاٹز نے بدھ کے روز ایک بیان میں مزید کہا کہ نسیرووا ’ذاتی منافع اور فائدے کے لیے قتل کی کوشش کے الزام میں ایک طویل عرصے کے لیے جیل جا رہی ہے۔‘

جیوری کو معلوم ہوا کہ قتل کی کوشش والے دن، نسیرووا چیز کیک کا ایک ڈبہ لے کر کوئنز میں سیوک کے گھر گئی تھیں۔ انھوں نے خود دو ٹکڑے کھائے اور تیسرا زہر آلود ٹکڑا (اس وقت) 35 سالہ اپنی شکار کو پیش کیا۔

سٹائلسٹ کو قے آنے لگی اور وہ لیٹ گئی۔ انھیں عجیب غریب خیالات آنے لگے اور قریب تھا کہ انھیں دل کا دورہ پڑ جاتا۔

Police handout

،تصویر کا ذریعہPolice handout

اگلے روز سیوک کی سہیلی کو وہ بے ہوشی کی حالت میں ملیں، ان کے کپٹرے اترے ہوئے تھے اور انھوں نے صرف زیِر جامہ پہن رکھا تھا اور فرش پر گولیاں اس طرح بکھری ہوئی تھیں جیسے انھوں نے اپنی جان لینے کی کوشش کی ہو۔

جب وہ آخر کار گھر واپس آئیں تو سیوک کا یوکرینی پاسپورٹ اور امریکی ورک پرمٹ کے ساتھ ساتھ زیورات اور تقریباً چار ہزار امریکی ڈالر غائب تھے۔

ان دنوں نیسیرووا اور سیوک میں بہت مشابہت پائی جاتی تھی۔ ان کی جلد کی رنگت سے لے کر بالوں کا رنگ تک ایک جیسا تھا۔ دونوں روسی زبان بول سکتی تھیں۔

فینازپین نامی ایک طاقتور سکون آور دوا چیز کیک کی باقیات میں پائی گئی، اور فرش پر بکھری ہوئی گولیوں سے اسی دوا کی تصدیق ہوئی۔

بروکلین کی رہائشی نیسیرووا کو فروری میں قتل کی کوشش، حملے اور غیر قانونی قید کے جرم میں سزا سنائی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیے

نیویارک پوسٹ کے مطابق کوئنز سپریم کورٹ کے جسٹس کینتھ ہولڈر نے بدھ کے روز نیسیرووا کو ایک ’انتہائی خطرناک خاتون‘ کے طور پر بیان کیا جس نے اپنی ہی ایک دوست کو شکار کرنے کے لیے ’شیطانی‘ منصوبہ تیار کیا تھا۔

جج نے یہ بھی حکم دیا کہ جیل سے رہائی کے بعد وہ پانچ سال تک عدالت کی نگرانی میں رہیں گی۔

انھیں سزا سنائے جانے سے قبل عدالت میں بولنے کی اجازت دی گئی۔

facebook

،تصویر کا ذریعہfacebook

نیویارک پوسٹ کے مطابق انھوں نے کہا کہ ’میرے لیے چوری کرنا آسان تھا۔ اور مارنا بھی آسان تھا۔‘

یہ پہلا موقع نہیں تھا جب نیسیرووا کسی قانونی مشکل میں پڑی ہوں۔

سنہ 2015 میں، انٹرپول نے ایک سال قبل روس میں ایک خاتون کے قتل کے بعد ان کی گرفتاری کے لیے ریڈ نوٹس جاری کیا۔ ان پر اپنے پڑوسی کو قتل کرنے اور اس کی زندگی بھر کی جمع پونجی چوری کرنے کا الزام بھی ہے۔

امریکی میڈیا کے مطابق نیسرووا پر، جو کہ ایک سابق ڈومینیٹرکس ہیں، ان مردوں کو منشیات دینے اور انھیں لوٹنے کا الزام بھی ہے جن سے وہ ڈیٹنگ ویب سائٹس پر ملی تھیں۔ سیکس کرنے کے عمل دوران جو خاتون اپنے پارٹنر پر تشدد کر کے غالب کردار ادا کرتی ہیں انھیں ڈومینیٹرکس کہا جاتا ہے۔

ان کے مبینہ اور ایسے جرائم جن کی سزا مل چکی ہے، سنہ 2017 میں سی بی ایس کی 48 گھنٹوں پر مبنی ایک دستاویزی فلم کا موضوع تھے۔

BBCUrdu.com بشکریہ