لاہور قلندرز کے ہیڈ کوچ عاقب جاوید نے کہا ہے کہ ہم بھول گئے پاکستان میں ٹیسٹ کرکٹ کیسی ہوتی تھی، ماضی میں پاکستان میں ایسی ہی پچز بنا کرتی تھیں۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں بال ڈیوک کا ہوتا تھا، گیند میں تھوک لگانے کی اجازت ہوتی تھی اس لیے سوئنگ ہوتی تھی۔
عاقب جاوید کا کہنا تھا کہ آئی سی سی کا کیوریٹر تین دن میں میک اپ ہی کرسکتا ہے۔
انہوں نے ٹیم کے ساتھ اپنے تجربے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ٹیم کے ساتھ بطور بولنگ کوچ دو، چار کھلاڑیوں پر کام کرسکتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ وہ پی ایس ایل فرنچائز لاہور قلندرز کے ساتھ مل کر لاکھوں بولرز کے لیے کام کر رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ہائی پرفارمنس سینٹر ملک کے ہر بڑے شہر میں بنا رہے ہیں۔
لاہور قلندرز کے ہیڈ کوچ کا کہنا تھا کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کی بولنگ کوچنگ پہلے کر چکا ہوں۔
Comments are closed.