وفاقی وزیر مولانا اسعد محمود نے کہا ہے کہ ہمیں مجرموں کے ساتھ بیٹھنے کی تلقین نہ کی جائے۔
قومی اسمبلی سے خطاب میں مولانا اسعد محمود نے کہا کہ پارلیمان کو اپنے اختیار کو سمجھنا ہو گا، ہمیں کہا جارہا ہے کہ مل بیٹھ کر معاملات طے کرلیں۔
انہوں نے کہا کہ آج صبح سے ہم سے پوچھا جارہا تھا کہ لکھ کر دیں کہ بائیکاٹ نہیں کیا، تو آپ بھی لکھ کر دیں کہ فیصلہ فل کورٹ کرے گی۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ قوم طے کرے کہ ملک کے فیصلے عمران خان کرے گا یا آئین کرے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ آپ ایک لاڈلے کو تو عدالت کے اندر نہیں لاسکتے، ہمیں مجرموں کے ساتھ بیٹھنے کی تلقین نہ کی جائے۔
مولانا اسعد محمود نے یہ بھی کہا کہ عدلیہ کا فیصلہ تھا کہ عمران خان کو عدالت میں پیش کرو، وہ عدالت کے احاطے تک آتا ہے اور ضمانت لے کر چلا جاتا ہے، ہم نے تو ایسے فیصلے کبھی نہیں دیکھے۔
انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس اور جسٹس صاحبان کو پیغام دینا چاہتا ہوں آپ انصاف کے تقاضوں کو پورا کریں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ آپ کو وہ باتیں نہیں پہنچ رہی ہیں، جو گلی کوچوں میں آپ کے بارے میں ہو رہی ہے، اس ایوان میں تو صرف پارلیمانی باتیں ہوتی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر ہم سب مل کر طے کرلیں، الیکشن 2030ء میں ہوں گے تو پھر آئین کہاں جائے گا؟
Comments are closed.