arduino led hookups coyote hookup hookup que significa secure hookup site

بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

’ہمیں اس بادشاہ کا چہرہ دیکھنے کو ملا جو تین ہزار سال سے زیادہ عرصے تک چھپا ہوا تھا‘

مصری فرعون کی حنوط شدہ لاش یا ممی کو پہلی بار ڈیجیٹل طریقے سے کھول لیا گیا

امنحتب اول کی کھوپڑی کا سی ٹی سکین

،تصویر کا ذریعہPA Media

،تصویر کا کیپشن

امنحتب اول کی کھوپڑی کا سی ٹی سکین

ایک قدیم مصری فرعون کی حنوط شدہ لاش یا ممی کو ہزاروں سال بعد پہلی مرتبہ جدید ڈیجیٹل انداز میں ’کھول‘ کر اس پر تحقیق کی گئی ہے۔

امنحتب اول، جن کا دور 1525 سے 1504 قبل از مسیح تک رہا، کی حنوط شدہ لاش کو 140 سال قبل دیر البحری کے مقام پر دریافت کیا گیا تھا۔

مگر آثار قدیمہ کے ماہرین نے اسے کھولنے سے گریز کیا تھا تاکہ اس کے چہرے کے ماسک اور پٹیوں کو محفوظ رکھا جاسکے۔

اب کمپیوٹڈ ٹوپوگرافی (سی ٹی) سکین سے اس فرعون اور اس کی تدفین سے متعلق نئی معلومات حاصل ہوئی ہیں۔

قاہرہ یونیورسٹی میں طب کے شعبے میں ریڈیولاجی کی پروفیسر ڈاکٹر سحر سلیم نے بی بی سی کو بتایا ہے کہ ’ہمیں اس بادشاہ کا چہرہ دیکھنے کو ملا جو تین ہزار سال سے زیادہ عرصے تک چھپا ہوا تھا۔‘ وہ فرنٹیئر اِن میڈیسن نامی جریدے میں شائع ہونے والی تحقیق کی لیڈ مصنف ہیں۔

Dr Saleem says the scans of the body did not show any wounds or disfigurement due to disease

،تصویر کا ذریعہPA Media

،تصویر کا کیپشن

ڈاکٹر سلیم کا کہنا ہے کہ ممی کے سکین سے پتا چلا کہ کسی بیماری کی وجہ سے اس شخص میں کوئی زخم یا معذوری نہیں تھی

ان کا کہنا ہے کہ انھیں یہ دیکھ کر تعجب ہوا کہ امنحتب اول کے چہرے کی خصوصیات ان کے والد احموس اول سے ملتی جلتی ہیں، جو قدیم مصر کے 18ویں شاہی سلسلے کے پہلے فرعون تھے، جنن کی باریک ٹھوڑی، پتلی سی ناک، گھنگریالے بال اور دانت کچھ حد تک باہر کو نکلے ہوئے تھے۔

محققین نے یہ بھی معلوم کیا کہ امنحتب اول کا قد پانچ فٹ چھ انچ تھا اور قریب 35 برس کی عمر میں ان کی موت ہوگئی تھی۔

یہ بھی پڑھیے

ڈاکٹر سلیم کا کہنا ہے کہ سکین سے یہ پتا لگا کہ موت کے وقت ان کی جسمانی صحت اچھی تھی اور کسی بیماری کی وجہ سے زخم یا معذوری کی کوئی علامات نہیں ملی ہیں۔ اس سے یہ اندازہ لگایا گیا کہ ان کی موت وائرس یا کسی انفیکشن سے ہوئی تھی۔

محققین کو یہ بھی پتا چلا ہے کہ امنحتب اول کی تدفین کے موقع پر ان کی لاش کو حنوط شدہ کیسے بنایا گیا۔ وہ پہلے فرعون تھے جن کے بازو ان کی چھاتی پر لپیٹ دیے گئے اور غیر معمولی طور پر ان کا دماغ نہیں نکالا گیا۔

یہ بھی اندازہ لگایا گیا کہ 21ویں شاہی سلسلے کے مذہبی رہنماؤں نے ان کی حنوط شدہ لاش ’بڑی محبت سے مرمت کی‘ تھی۔ اس شاہی سلسلے نے ان کی موت کے بعد قریب چار صدیوں تک حکمرانی کی۔

امنحتب اول

،تصویر کا ذریعہPA Media

،تصویر کا کیپشن

21ویں عشرے میں امنحتب اول کی حنوط شدہ لاش کو دو بار دفن کیا گیا

سکین سے پتا چلا کہ حنوط شدہ لاش پر ’پوسٹ مارٹم‘ زخم موجود تھے جو ممکنہ طور پر قبروں سے قیمتی اشیا لوٹنے والے افراد نے دیے ہوں گے۔

انھوں نے یہ بھی دکھایا کہ مذہبی رہنماؤں نے جدا ہوئے سر اور گردن کو ایک پٹی کے ساتھ جسم سے جوڑآ، پیٹ میں ایک نقص کو ایک پٹی سے ڈھانپ دیا اور نیچے دو تعویز رکھے، اور نکلے ہوئے بائیں بازو کو جسم سے لپیٹ دیا۔

ڈاکٹر سلیم کا کہنا ہے کہ امنحتب اول نے 30 تعویز، سونے کا ’خاص‘ کمربند اور سونے کی مالا پہن رکھی تھی جس سے ایسے نظریات غلط ثابت ہوتے ہیں کہ مذہبی رہنماؤں نے بعد میں آنے والے فرعونوں کے لیے ان کے زیورات اتار دیے تھے۔

امنحتب اول کی ممی کو مذہبی رہنماؤں نے دیر البحری کے شاہی مقبرے میں دفن کیا تھا۔ مصر کے شہر الاقصر کے قریب یہ مقبروں اور عبادت گاہوں کے لیے بنایا گیا ایک مقام ہے۔ ان کا خیال تھا کہ یہاں حنوط شدہ لاشیں محفوظ رہیں گی۔

BBCUrdu.com بشکریہ
You might also like

Comments are closed.