بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

ہمارے پاس تو کیمیائی یا حیاتیاتی ہتھیار ہیں ہی نہیں: روس

یوکرین نے ساحلی شہر کے بدلے شہریوں کے لیے محفوظ راستے کی روسی پیشکش مسترد کر دی

روس یوکرین

،تصویر کا ذریعہGetty Images

یوکرین نے روس کی جانب سے ساحلی شہر ماریپول میں ہتھیار ڈالنے کے بدلے شہری کو نکالنے کے لیے محفوظ راستہ دینے کی تجویز مسترد کر دی ہے۔

روس نے یوکرین کے ساحلی شہر ماریپول کا محاصرہ کر رکھا ہے جہاں اب لوگوں تک اشیائے ضرورت اور دوائیاں تک بھی نہیں پہنچ رہی ہیں۔ اگر یہی صورتحال رہی تو پھر اس شہر میں لاکھوں لوگ پھنس کر رہ جائیں۔

روسی تجویز کے تحت اگر یوکرین کے فوجی ہتیھار پھینک دیں تو ایسی صورت میں عام شہریوں کو شہر سے نکلنے کی اجازت دی جائے گی۔ مگر یوکرین نے یہ کہتے ہوئے اس پیشکش کو رد کر دیا ہے کہ وہ اپنے اس اہم ساحلی شہر کو کسی صورت سرینڈر نہیں کرے گا۔

یہ شہر اس وقت محاصرے میں ہے جہاں تقریباً تین لاکھ افراد کے بارے میں کہا جاتا ہے وہ اس شہر میں پھنس کر رہ جائیں گے کیونکہ جنگ کی وجہ سے یہاں موجود اشیا کی رسد ختم ہو رہی ہے اور اس شہر میں امداد آنے سے روک دی گئی ہے۔ اس شہر پر کئی ہفتوں سے روس بمباری کررہا تھا جس کی وجہ سے یہاں نہ بجلی ہے اور نہ نلکوں میں پانی آ رہا ہے۔

روس نے اتوار کے روز اپنی تجویز پیش کی تھی، جس میں یوکرین کو پیر کی شام تک ان شرائط کو تسلیم کرنے کے بارے میں کہا گیا ہے۔

یوکرین

،تصویر کا ذریعہReuters

اس منصوبے کے تحت روسی فوجی دستے شہریوں کو محفوظ راستہ دیں گے۔ ابتدائی طور پر یوکرین کے فوجیوں اور غیرملکی جنگجوؤں کو کہا گیا ہے کہ وہ اسلحہ چھوڑ کر شہر سے نکل جائیں۔

پیشکش کے دو گھنٹوں کے بعد روسی فوجیوں نے کہا ہے کہ وہ شہر کو آنے والی سڑکوں کو ہر طرح کے بارود سے پاک کر کے شہر میں تمام انسانی امداد اور دوائیوں کی کھیپ کو آنے کی اجازت دے دیں گے۔

ایک روسی جنرل نے یہ تسلیم کیا ہے کہ شہر میں تباہی کے دھانے پر ہے۔ تاہم اطلاعات کے مطابق یوکرین نے سرینڈر کرنے کے آپشن کو خارج از امکان قرار دیا ہے۔

Presentational grey line

روس کا یوکرین پر حملہ: ہماری کوریج

Presentational grey line

کیا اب اسرائیل ثالثی کرے گا؟

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی کے مطابق اسرائیل نے ثالثی کا کردار ادا کرنے کی پیشکش کی ہے۔ ان کے مطابق اسرائیل ہی مستقبل میں ممکنہ مذاکرات کی جگہ ہو سکتی ہے۔ اتوار کو اپنی عوام کو ایک ویڈیو پیغام میں یوکرین کے صدر نے کہا ہے کہ ان کے اسرائیل کے وزیراعظم مذاکرات کے انعقاد کا کوئی راستہ تلاش کر رہے ہیں۔

انھوں نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ ہم ایسی کوششوں کو سراہتے ہیں جن کے تحت ہم یروشلم میں مذاکرات کا انعقاد ممکن بنا سکیں۔ ان کے مطابق اگر ممکن ہوا تو یہی جگہ امن کا راستہ تلاش کرنے کے لیے انتہائی موزوں ہے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل یوکرین کے صدر نے اسرائیلی پارلیمنٹ سے ویڈیو خطاب بھی کیا، جس میں انھوں نے اسرائیل سے فوجی مدد خاص طور پر میزائل ڈیفنس سسٹم دینے پر زور دیا ہے۔

BBCUrdu.com بشکریہ
You might also like

Comments are closed.