وفاقی وزیر ہوابازی و ریلوے خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ ہمارے مقدمات میں مخصوص ججوں کو بٹھایا جاتا ہے، دوہرا معیار نہیں چلے گا، ایک ہی معیار قائم کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ کوئی سیاسی جماعت اس ناانصافی پر چپ نہیں رہے گی، لگتا ہے ایکسٹیشن کا عذاب اب کہیں اور بھی جا رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کیا گارنٹی ہے کہ یہ الیکشن ہوجائیں تو سب یہ نتائج مانیں گے؟
سعد رفیق نے کہا کہ 25 اراکین کی نااہلی کے فیصلے سے بگاڑ پیدا کیا گیا، کن کو سیاسی طور پر فارغ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے؟
ان کا کہنا تھا کہ کیا یہاں پر ایسی کوئی جماعت ہے جس کو آپ فارغ کر سکتے ہیں؟
وفاقی وزیر نے کہا کہ ہم تصادم نہیں چاہتے، 2018 کے الیکشن کا ری پلے نہیں چاہتے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جب انتخابات پر اثرانداز کیا جاتا ہے تو ریاست میں ٹوٹ پھوٹ شروع ہو جاتی ہے۔
Comments are closed.