سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ہمارے لوگوں کو ن لیگ میں جانے کا کہا جارہا ہے۔
پنجاب کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس سے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ ہمارے اتحادیوں اور اراکین کو دھمکیاں دی گئیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے لوگوں کو پیسوں کا لالچ دیا گیا اور کہا گیا کہ ن لیگ میں جائیں کیونکہ عمران خان اور پی ٹی آئی کا کوئی مستقبل نہیں ہے۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے مزید کہا کہ ہمارے اراکین کو کہا جارہا ہے کہ عمران خان پر ریڈ لائن لگادی گئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کس پر ریڈ لائن ہے یہ فیصلہ عوام کرتے ہیں، ہمارے لوگوں کو کہا جا رہا ہے عمران خان کو مائنس کردیا گیا ہے۔
عمران خان نے ایک بار پھر دہرایا کہ ہماری حکومت سازش کے تحت گرائی گئی اور اب ہمارے اراکین کو ڈرایا جارہا ہے۔
دوران خطاب عمران خان نے استفسار کیا کہ کیا ہمارے کوئی بنیادی حقوق ہیں یا نہیں؟ ہم نے 26 سال کی سیاست میں کب انتشار پھیلایا؟
انہوں نے سوال اٹھایا کہ ہم عدلیہ پر تنقید نہیں کرنا چاہتے ہیں، چاہتے ہیں عدلیہ مضبوط ہو، اداروں سے پوچھنا چاہتا ہوں ہمارے حقوق کا تحفظ کون کرے گا؟
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ ہم اپنی عدلیہ کی طرف دیکھیں گے، 26 نومبر کو ہمارے لاکھوں لوگ راولپنڈی میں تھے، پولیس نہیں روک سکتی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ الیکشن جمہوری عمل ہے، الیکشن سے روکنے کےلیے مختلف حربے استعمال کیے جارہے ہیں، جو لوگ کہتے ہیں کہ وہ جمہوری ہیں وہ الیکشن سےکیوں ڈرتے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ آصف زرداری عوام میں نہیں نکل سکتے، پیپلز پارٹی کے لوگ زرداری کی تصویر نہیں لگاتے کہ ووٹ نہیں ملیں گے۔
انہوں نے کہا کہ آصف زرداری لاہور میں خرید و فروخت کرنے کےلیے آیا تھا، پنجاب کے اراکین پر فخر ہے، زرداری ناکام ہوا ہمارے لوگوں نے ان کو مسترد کردیا۔
پی ٹی آئی چیئرمین کا کہنا تھا کہ آصف زرداری کا شکریہ ادا کرنا چاہیے کہ ہماری پارٹی سے گندے انڈوں کا صفایا کردیا۔
ان کاکہنا تھا کہ مجھے پتا تھا کہ مارچ کے دوران مجھ پر حملہ کیا جائے گا، مذہبی انتہاپسندی کا میں نے بتایا تھا اور اسی اسکرپٹ کے ذریعے سارا کام ہوا، جب وزیر آباد پہنچے تو وہاں پولیس موجود نہیں تھی۔
عمران خان نے کہا کہ جیسے ہی میری ٹانگ ٹھیک ہوگی، 2 سے 3 ہفتے لگیں گے پھر عوام کے درمیان سڑکوں پر ہوں گا۔
انہوں نے کہا کہ ہم دو اسمبلیاں قربان کررہے ہیں، جنہیں توڑنے کے بعد کوشش ہوگی کہ وہاں الیکشن ہو، وہاں وہاں بھاری اکثریت میں کامیاب ہوں گے۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے مزید کہا کہ دونوں صوبوں میں بھاری اکثریت سے کامیاب ہونے کے بعد بڑے فیصلے طاقت سے کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ آپ جتنی انجینئرنگ کرلیں نتیجہ وہی ہوگا جو ضمنی الیکشن میں ہوا تھا، آنے والے ایک دو دن میں فیصلہ ہوگا، ہم کامیاب ہوں گے۔
عمران خان نے کہا کہ ہمارا وکٹری ٹارگٹ زیادہ دور نہیں، آزاد ایم پی اے بلال وڑائچ نے پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کرلی ہے۔
انہوں نے کہا کہ میری ٹانگ کو ٹھیک ہونے میں تھوڑا وقت لگے گا، پھر ریڈ لائن والوں کو دکھاؤں گا کہ کوئی ریڈ لائن نہیں لگا سکتا۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ ریڈ لائن کی باتیں کرنے والوں کو تاریخ اور سیاست کی سمجھ نہیں، وہ تو عوام کے مزاج کو بھی نہیں سمجھ رہے۔
Comments are closed.