اکبر ایس بابر کا کہنا ہے کہ آج ہمارے حق میں فیصلہ ہوا ، آخر کار ہماری کاوشوں کا نتیجہ سامنے آرہا ہے، الیکشن کمیشن نے کہا ہے اسکروٹنی کمیٹی رپورٹ کا کوئی بھی حصہ خفیہ نہیں رکھا جائے گا۔
الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے اکبر ایس بابر نے کہا کہ تمام ریکارڈ غیر قانونی طور پر خفیہ رکھا جا رہا ہے، اسکروٹنی کمیٹی نے رپورٹ میں تسلیم کیا کہ ہمارے پاس یہ ریکارڈ نہیں، ہم الیکشن کمیشن میں تفصیلات جمع کرائیں گے۔
اکبر ایس بابر کا کہنا تھا کہ ابھی تک سامنے آنے والی رپورٹ میں ہمارے الزامات ثابت ہوچکے ہیں،اسکروٹنی کمیٹی نے رپورٹ میں کہا کہ تقریباً ایک ارب روپے جمع ہوئے، جس کا کوئی ریکارڈ نہیں۔
انہوں نے بتایا کہ الیکشن کمیشن میں فارن فنڈنگ کیس میں اہم پیشرفت ہوئی ہے،اسکروٹنی کمیٹی نےاسٹیٹ بینک سے حاصل کردہ ریکارڈ کو خفیہ رکھا ہے، الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ اس رپورٹ کا کوئی حصہ خفیہ نہیں رکھا جائے گا،اسٹیٹ بینک کے8 والیم ہیں جو 2018 میں اسٹیٹ بینک نے جمع کرائے۔
اکبر ایس بابر نے کہا کہ خان صاحب، آپ پاکستان کے ساتھ جنگ کر رہے ہیں،اب یہ جنگ سیاسی میدان میں ہوگی، پی ٹی آئی کے ورکرز کے سامنے لائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ خفیہ ریکارڈ سامنے آئے گا تو ہوشرُبا انکشافات سامنے آئیں گے، ایک حکمران جماعت کی فارن فنڈنگ کو خفیہ رکھا گیا،یہ قومی سلامتی کے خلاف ہے،فوری تحقیقات ہونی چاہئیں۔
اکبر ایس بابر کا کہنا تھا کہ اسکروٹنی کمیٹی کہتی ہے ایک ارب پاکستان میں جمع ہوئے، کوئی تفصیلات نہیں،ملین ڈالرز کی غیرملکی فنڈنگ ہوئی ثابت ہوچکی ہے،ریکارڈ خفیہ رکھنے کا عمل آج ختم ہوگیا، ریکارڈ خفیہ رکھ کر کیس کو مینیج کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کا تاریخی فیصلہ ہے کہ رپورٹ کا کوئی حصہ خفیہ نہیں ہوگا۔
Comments are closed.