جمعرات 30؍ربیع الاول 1444ھ27؍اکتوبر 2022ء

ہمارے ادارے کیوں مجبور ہوئے کہ انہیں میڈیا پر پریس کانفرنس کرنا پڑی، فضل الرحمان

پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ آج کیوں ہمارے ادارے اس حد تک مجبور ہوئے کہ انہیں میڈیا پر پریس کانفرنس کرنا پڑگئی، ہمارے ادارے کو عمران کا کچا چٹھا دنیا کے سامنے رکھنا پڑا۔

چینیوٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فضل الرحمان نے کہا کہ  ہم بھی ریاست اور اداروں پر تنقید کرتے تھے کہ وہ جانبدار ہیں، مگر ہمارے کسی طرز عمل سے ریاست کو کسی قسم کا کوئی خطرہ محسوس نہیں ہوا۔

فضل الرحمان نے کہا کہ عمران خان کا مارچ، آزادی مارچ نہیں آوارگی مارچ ہے، پہلے عمران نے 126 دن کا دھرنا دے کر چین کو ہم سے دور رکھنے کی کوشش کی، آج اسلام آباد میں پاک چائنا معیشت پر اہم اجلاس ہو رہا ہے، عمران خان نے پھر وہی حرکت شروع کر دی، چین کو پتا ہے ہماری حکومت چند ماہ کی رہ گئی ہے، اس کے باوجود وہ پھر انویسٹمنٹ کر رہا ہے۔

سربراہ پی ڈی ایم نے کہا کہ ریاستی ادارے بھی عمران خان اور اس کی رجیم کے منفی کردار پر پھٹ پڑے ہیں، ریاستی ادارے اس وقت میدان میں اترتے ہیں جب کسی کے کردار اور حرکات سے ریاست کو خطرہ ہو۔

فضل الرحمان نے کہا کہ عمران خان نے دوران حکومت ملک کو کھوکھلا اور معیشت کو تباہ کیا، آج دوبارہ عمران خان پاکستان کو پاﺅں پر کھڑا نہیں ہونے دے رہا ہے، دنیا میں کوئی بھی ریاست اگر معاشی طور پر تباہ ہو جائے تو ملک ختم  ہو جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے عمران خان سے بڑے ملین مارچ اور آزادی مارچ کیے ہیں، 15 دن اسلام آباد میں رکے رہے ہیں۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.