پاکستان کرکٹ ٹیم کے وکٹ کیپر بیٹر محمد رضوان نے کہا ہے کہ نمبر ون میں ہوں یا بابر اعظم یہ اہم نہیں، اہم چیز نمبر ون پاکستانی کا ہونا ہے، ہم سب کا ایک ہی ہدف ہے وہ پاکستان کو نمبر ون ٹیم بنانا ہے۔
لاہور میں میچ کے بعد جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے محمد رضوان نے کہا کہ میچ کھیلتے وقت یہ نہیں سوچتے کہ سنچری شراکت کرنی ہے، جب فخر آوٹ ہوا تو اسکور بورڈ پر 99 دیکھا تو سوچا کاش ایک اور رن کر لیتے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اُس وقت ہمیں تیزی سے رنز بنانا تھے اس لئے اسکور بورڈ پر دھیان نہ تھا، اللّٰہ نے چاہا تو اگلے میچز میں سنچری پارٹنر شپ کرلیں گے۔
وکٹ کیپر کا کہنا تھا کہ پہلے میچ کے مقابلے میں وکٹ نسبتاً بہتر تھا مگر نئے گیند پر تھوڑا ٹھہر کر کھیلنا پڑا، کوشش ہوتی ہے کنڈیشن دیکھ کر ہی میچ کو آگے بڑھایا جائے۔
محمد رضوان نے مزید کہا کہ میچ کے لیے ہمارا پلان 70 فیصد کامیاب ہوتا ہے اور 30 فیصد غلطیاں ہوجاتی ہیں، کوشش یہی تھی کہ وکٹ نہ گرائیں تو اچھا ٹوٹل لگا سکتے ہیں۔
محمد رضوان کا کہنا تھا کہ بابر اعظم کے ساتھ کوشش ہوتی ہے کہ اسٹرائیک روٹیٹ کرتے رہیں، ہمیں ایک دوسرے پر بہت بھروسہ ہے، ایک دوسرے کے لیے اپنی وکٹ گنوانے کو بھی تیار ہوتے ہیں۔
وکٹ کیپر بیٹر نے کہا کہ ہم ہمیشہ اسکور کے لیے چانس لیتے ہیں، کسی کو ہوا میں اٹھانا بہتر لگتا ہے تو کسی کو گراؤنڈ شاٹ کھیلنا اچھا لگتا ہے۔
محمد رضوان کا کہنا تھا کہ ہم نے پاور پلے میں 59 رنز کئے تھے جو اچھا اسکور ہے، لوگوں کو لگتا ہے کہ ہم چانس نہیں لے رہے مگر ہم کر رہے ہوتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ پی ایس ایل سے پاکستان کو اچھے پلیئرز مل رہے ہیں، ہماری بیٹنگ دسویں نمبر تک ہے اس لیے یہ نہیں سوچتے کہ پیچھے کون ہوگا، اگر یہ سوچنے لگے کہ پیچھے کیا ہوگا تو اپنا کھیل نہیں ہو پائے گا۔
ایک سوال کے جواب میں محمد رضوان کا کہنا تھا کہ کسی ایک سیریز کو نہیں دیکھتے، یہ دیکھتے ہیں کہ نمبر ون کے لیے کیا کرنا ہے، جیت کے بعد اعتماد ملتا ہی ہے۔
محمد رضوان نے کہا کہ ہم میچ بائی میچ جائیں گے، مجھے ٹیم سے امید ہے کہ ہم ضرور وائٹ واش کریں گے۔
Comments are closed.