سینئر ڈپٹی کنوینر متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی گزشتہ 15 سالوں سے اس صوبے پر قابض ہے، یہ شہر لاقانونیت اور بدترین گورننس کا نمونہ پیش کر رہا ہے۔
کراچی کے علاقے گلشنِ معمار میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ایم کیو ایم آئندہ انتخابات میں بھرپور حصہ لینے جا رہی ہے۔ آج ایم کیو ایم کا مینڈیٹ منقسم نہیں متحد ہے۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اپنی کارکردگی پر ووٹ مانگنے کے بجائے لندن کے بائیکاٹ کا انتظار کر رہی ہے۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ آج کی ایم کیو ایم صرف مہاجروں کی نہیں تمام جماعتوں کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ لوکل گورنمنٹ کے اختیارات اور محکمے آئین میں لکھ دیے جائیں۔ نیشنل فائنانس کمیشن میں اضلاع کے مالیاتی اختیارات وضع کئے جائیں۔
مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ لوکل گورنمنٹ کے انتخابات تک عام انتخابات کا انعقاد نہ کروایا جائے۔ یہ تین ترامیم ہم آئین میں کروانا چاہتے ہیں۔
سینئر ڈپٹی کنوینر ایم کیو ایم نے کہا کہ صوبائی خودمختاری 2008 کے بعد ہوئی ہے۔ پہلے سندھ کا بجٹ 176 ارب روپے تھا جس میں کراچی کو 33 ارب روپے ملتے تھے۔
انہوں نے کہا صوبائی خود مختاری اسلام آباد سے آکر وزیر اعلیٰ ہاؤس میں پارک ہوگئی۔ ہم ان ترامیم سے اختیارات وزیر اعلیٰ ہاؤس سے نکال کر گلی محلوں تک لانا چاہتے ہیں۔
Comments are closed.