پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما شازیہ مری نے کہا ہے کہ ہمارا حکومت میں آنے کا کوئی پلان نہیں تھا، ملک میں تقسیم بڑھائی جا رہی تھی۔
ایک بیان میں شازیہ مری نے کہا کہ عوام کی تکلیف عروج پر تھی اس لیے عدم اعتماد کی تحریک لائی گئی، آئینی طریقے سے ایک نااہل شخص کو وزیرِ اعظم کی کرسی سے فارغ کیا گیا، یہ شخص وزیرِ اعظم کی کرسی پر ساری زندگی بیٹھنا چاہتا تھا، اس شخص نے اپنی طرف سے پارلیمنٹ کو تالا لگا دیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ آج سیاسی جماعتیں پاکستان کی سلامتی اور امن کے لیے اکٹھی بیٹھی ہیں، پیپلز پارٹی نے ہمیشہ ملک میں جمہوریت کی مضبوطی کی کوشش کی۔
شازیہ مری کا کہنا ہے کہ 25 مئی کو بھی اسلام آباد میں درختوں کو آگ لگائی گئی، کوئی ایسا بے حس ہو سکتا ہے کہ درختوں کو آگ لگوائے، 9 مئی کے واقعات اگر نارمل قرار دیے جائیں گے تو پھر استحکام نہیں آ سکتا۔
پیپلز پارٹی کی رہنما نے کہا کہ بلاول بھٹو نے کہا کہ 9مئی کے واقعات پر کسی صورت نرمی اختیار نہیں کریں گے، جن لوگوں کے خلاف ثبوت ہیں، انہیں قانون کے تحت سزائیں دی جائیں گی، عدلیہ نے جو جو شرم ناک کام کیے اس سے شرم سے سر جھک جاتے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ عدلیہ نے شہید ذوالفقار علی بھٹو کو قتل کیا تھا، پاکستان کی جمہوری اور سیاسی استحکام میں خلل ڈالنے کا کسی ادارے کو حق نہیں، بلاول بھٹو نے کہا ایک شخص سیکیورٹی اداروں پر حملہ کراکر سوشل میڈیا کا استعمال کر رہا ہے۔
شازیہ مری نے یہ بھی کہا کہ اگر ایسا کوئی امریکا یا برطانیہ میں کرتا تو وہاں ایسے شخص کا کیا حال ہوتا سب جانتے ہیں، ہمیں اپنے گھر کا سوچنا ہو گا نہ کہ کسی دوسرے کی فکر کریں، بحالی تک سیلاب متاثرین کے ساتھ کھڑے رہیں گے، آصف علی زرداری کہتے ہیں پاکستان ایک امیر ملک ہے۔
Comments are closed.