گزشتہ روز نیپال میں گر کر تباہ ہونے والے مسافر طیارے کی حادثے سے قبل کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہے۔
سوشل میڈیا پر گردش کرتی اس ویڈیو میں مبینہ طور پر پرواز کے دل دہلا دینے والے آخری چند لمحات کیمرے کی آنکھ میں قید ہوگئے، جس میں 72 مسافر اپنی زندگی کی بازی ہار گئے۔
یہ ویڈیو اس بدقسمت طیارے پر سوار سونو جیسوال نامی ایک مسافر نے حادثے سے قبل لینڈینگ کے وقت اپنے فیس بُک لائیو پر اپنے دوست احباب کے ساتھ شیئر کی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق سونو جیسوال اپنے دیگر 4 دوستوں کے ہمراہ اس طیارے پر سوار تھا جن میں سے 3 کی شناخت ہوگئی ہے جبکہ ایک کی تلاش جاری ہے۔
مذکورہ ویڈیو میں سونو جیسوال اپنی موت سے لاعلم نیپال کے شہر پوکھارا میں لینڈینگ سے قبل کی ویڈیو اپنے اہل خانہ اور دوست احباب کے ساتھ شیئر کررہا تھا، انہیں جہاز کی کھڑکی سے باہر دکھائی دینے والے مناظر دکھا رہا تھا کہ حادثہ پیش آگیا اور دیکھتے ہی دیکھتے اس فیس بُک لائیو میں آگ کے شعلے بھڑک اُٹھتے ہیں۔
نیپال کی سول ایوی ایشن اتھارٹی نے خراب موسم کی صورتحال کو حادثے کی وجہ قرار دیئے جانے والے تمام دعوؤں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ لینڈنگ سے عین قبل طیارے میں آگ کے شعلے دیکھے گئے ہیں جو خراب موسم کے باعث نہیں ہوسکتے بلکہ یہ جہاز میں تکنیکی خرابی کو ظاہر کر رہے ہیں اور طیارہ فنی خرابی کے باعث ہی گر کر تباہ ہوا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق 72 مسافر بردار طیارے میں سے 68 مسافروں کی موت کی تصدیق ہوچکی ہے۔
Comments are closed.