ہزارہ ایکسپریس حادثے کی ابتدائی رپورٹ ریلوے ہیڈکواٹر کو موصول ہو گئی۔
رپورٹ کے مطابق حادثے کی جگہ لائن کو جوڑنے والی فش پلیٹس نہیں تھیں، ابتدائی رپورٹ میں 6 افسران کے درمیان اتفاق رائے نہیں ہے۔
تین افسران کی رائے ہے کہ حادثے کی جگہ سے لائن کو جوڑنے والی فش پلیٹس مسنگ تھیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ انجینئرنگ اور مکینکل انجینئرنگ کے شعبے کی ذمے داری بھی بنتی ہے۔
ٹوٹی پٹڑی کی جگہ لکڑی کا ٹکڑا لگایا گیا تھا، حادثے کے شکار انجن کے ویل بھی خراب تھے، تخریب کاری کو خارج از امکان قرار نہیں دیا جا سکتا۔
رپورٹ کے مطابق گریڈ 16 کے دوسرے 6 افسران نے اپنے تین افسروں کی رائے سے اتفاق نہیں کیا، ابتدائی رپورٹ پر گریڈ 16 کے 6 افسران کے دستخط ہیں۔
Comments are closed.