فورپاز ٹیم کے سربراہ ڈاکٹر عامر خلیل نے کہا ہے کہ ہتھنی نور جہاں دنیا سےچلی گئی مگر ہمیں بہت کچھ سکھا گئی۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر عامر خلیل نے کہا کہ ہم سب نے نور جہاں کو بچانے کی بہت کوشش کی۔
ڈاکٹر عامر خلیل کا کہنا ہے کہ آج مدھو بالا کے خون کے نمونے لیے ہیں، خون کے نمونے سے مدھو بالا میں ممکنہ بیماری سے متعلق پتہ لگایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہاتھیوں کو رہائش کے لیے بڑی جگہ کی ضرورت ہوتی ہے، سفاری پارک کا بھی دورہ کیا ہے، وہاں بھی مزید بہتری کرنی ہوگی، ہاتھیوں کے لیے سینچری بنانے کی ضرورت ہے تاکہ فطری ماحول میں رہ سکیں۔
سربراہ ٹیم فورپاز کا کہنا ہے کہ ہم کسی بھی طرح سے کسی بھی جگہ کو بند کرنے کی حمایت نہیں کرتے، ایک ہاتھی کے لیے ایک سے پانچ ایکڑ زمین چاہیے ہوتی ہے۔
دوسری جانب ایڈمنسٹریٹر کراچی ڈاکٹر سیف الرحمٰن نے کہا ہے کہ ہتھنی نور جہاں کے پوسٹ مارٹم میں لیے گئے نمونے لاہور بھیج دیے، ہتھنی کے پوسٹ مارٹم کا عمل کافی طویل تھا۔
ایڈمنسٹریٹر کراچی نے کہا کہ مدھو بالا کے بھی نمونے آج لیے جا رہے ہیں، ہتھنی مدھو بالا کا وزن دو ٹن سے زائد ہے، اس کو سفاری پارک شفٹ کرنے کے انتظامات کیے جا رہے ہیں۔
ڈاکٹر سیف الرحمٰن کا کہنا ہے کہ مدھو بالا کو شفٹ کرنے کے لیے بیرون ملک سے ماہرین کراچی آئیں گے، کل سفاری پارک جا کر ہاتھیوں کے لیے جگہ بنانے کا جائزہ لیں گے، نورجہاں کی بیماری اور موت سے ہمیں بہت کچھ سیکھنے کو ملا۔
انہوں نے کہا کہ ہاتھیوں کی ٹریننگ کے لیے بیرون ملک سے ماہرین بلوائیں گے، ماہرین یہاں سے لوگوں کو ٹریننگ پر باہر بھجوائیں گے، دنیا کا کوئی ملک ہمیں ہاتھی عطیہ کرنا چاہتا ہے تو اس کا خیال رکھیں گے۔
ان کا کہنا ہے کہ یقین دلاتا ہوں ہاتھیوں سمیت تمام جانوروں کی اچھی دیکھ بھال کریں گے، جو ملک عطیہ کرنا چاہتا ہے وہ ہمیں میل ہاتھی مہیا کر دے، چڑیا گھر میں شیر، زرافہ اور دیگر بڑے جانور بھی لائیں گے۔
Comments are closed.