ہانگ کانگ میں 24 آنکھوں والی نئی ’جیلی فِش‘ کی دریافت کی تصدیق ہو گئی ہے۔
ہانگ کانگ بیپٹسٹ یونیورسٹی کے محققین نے 2020ء سے 2022ء کے موسم گرما میں ایک تالاب جسے مقامی طور پر ’گی وائی‘ کہا جاتا ہے میں سے انتہائی زہریلی ’جیلی فِش‘ کو دریافت کیا۔
محققین کے مطابق اس جیلی فِش میں روشنی محسوس کرنے والے 24 اعضا ہیں جنہیں آنکھیں کہا جا سکتا ہے۔
باکس جیلی فِش کے خاندان سے تعلق رکھنے والی اس نئی دریافت کا شفاف اور بے رنگ جسم ہے جس کی اوسط لمبائی 1.5 سینٹی میٹر ہے اور اس کے 3 ٹینٹیکلز ہیں جو 10 سینٹی میٹر تک لمبے ہیں۔
محققین کے مطابق اس مچھلی میں روشنی کو محسوس کرنے والے اعضاء کی کل تعداد 2 درجن ہے جنہیں چھ چھ کے جوڑوں میں 4 جگہ تقسیم کیا گیا ہے، ان اعضاء کو آنکھ قرار دیا جا سکتا ہے اور سائنس کی زبان میں انہیں ’روپیلیئم‘ کا نام دیا گیا ہے۔
اس تحقیق کے سربراہ پروفیسر کیو جیانوین نے کہا ہے کہ باکس جیلی فش نائیڈیرئن کا ایک چھوٹا سا گروپ ہے جس کی مبینہ طور پر دنیا بھر میں صرف 49 انواع موجود ہیں لیکن یہ نئی دریافت زیادہ وسیع پیمانے پر بھی پھیل سکتی ہے۔
Comments are closed.