- مصنف, ہیلن برگز
- عہدہ, ماحولیات کے نامہ نگار، بی بی سی نیوز
- 2 منٹ قبل
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ افریقہ کے جنگلوں میں پائے جانے والے گوریلے نئی ادویات کی دریافت میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔افریقی ملک گبون میں محققین نے ان پودوں کا مطالعہ کیا جنھیں جنگلی گوریلے اور دیسی طریقے سے علاج کرنے والے مقامی افراد مختلف بیماریوں کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ ان میں سے چار ایسے پودوں کی نشاندہی ہوئی ہے جن میں دوائیوں کی خصوصیات ہیں۔لیبارٹری کے مشاہدے کے دوران پتہ چلا ہے کہ ان پودوں میں اینٹی آکسیڈینٹس اور اینٹی مائکروبیلز خصوصیات پائی جاتی ہیں۔ان میں سے ایک پودے میں سپر بگ سے لڑنے کی ممکنہ صلاحیت بھی پائی جاتی ہے۔
،تصویر کا ذریعہGetty Images
- دنیا کے پانچ چالاک ترین جانور7 فروری 2019
- اگر آپ بچے پالنے کا دباؤ محسوس کر رہے ہیں تو چیونٹیوں سے سیکھیں28 نومبر 2021
گوریلے شفایابی کی خصوصیات کے حامل پودوں کا استعمال کرتے ہوئے اپنا علاج کرنے کے لیے جانے جاتے ہیں۔حال ہی میں ایک زخمی اورنگوٹین اپنی چوٹ کو ٹھیک کرنے کے لیے پودے کا پیسٹ استعمال کرنے کے لیے سرخیوں میں رہا ہے۔ایک حالیہ تحقیق میں ماہرین نباتات نے گبون کے موکلابا-ڈوڈو نیشنل پارک میں پائے جانے والے گوریلوں کی جانب سے استعمال کیے جانے والے پودوں کا مطالعہ کیا۔محققین نے دیسی طریقوں سے علاج کرنے والوں کی ساتھ انٹرویوز کی بنیاد پر چار درختوں کا انتخاب کیا جن میں ان کو یقین تھا کہ شفایابی کی صلاحیات پائی جاتی ہیں۔ان درختوں کی چھال کو دیسی علاج کرنے والے پیٹ درد سے لے کر بانجھ پن تک ہر چیز کے علاج کے لیے روایتی ادویات میں استعمال کرتے ہیں۔ ان درختوں میں فینول اور فلیوونوائدز جیسے کیمیکل پائے گئے جو عموماً ادویات میں استعمال کیے جاتے ہیں۔،تصویر کا ذریعہGetty Images
BBCUrdu.com بشکریہ
body a {display:none;}
Comments are closed.