کراچی :امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن کا کہنا ہے کہ ہر پارٹی نے کے الیکٹرک کو سپورٹ کیا ہے،ایف آئی اے کو کے الیکٹرک کے خلاف کاروائی سے عمران خان نے روکا ہے،کے الیکٹرک کو قومی تحویل میں لیا جائے،گورنر ہاؤس ہمیشہ سے کے الیکٹرک کا سہولت کار رہا ہے ۔
حافظ نعیم الرحمن نے سندھ ہائی کورٹ کراچی میں کے الیکٹرک کے خلاف کیس کی سماعت کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کر تے ہو ئے کہا کہ کے الیکٹرک نے کسی بھی معاہدے کی پاسداری نہیں کی،انہوں نے 13 سال میں 300 میگا واٹ کا اضافہ نہیں کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عدالت نے ریمارکس دیے ہیں کہ جب کے الیکٹرک کا فیصلہ آئے گا تو یہ رقم بلوں میں ایڈجسٹ کردی جائے گی، نیپرا نے کے الیکٹرک کی رپورٹ کو بددیانت قرار دے دیا ہے،اب کے الیکٹرک کے ہر مئسلے پر عدالت میں جائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے کے الیکٹرک سے ایسا معاہدہ کیا ہے جس میں اس کو کوئی نقصان نہیں ہوسکتا،کلا بیک کی مد میں 50 ارب روپے کراچی کے عوام کو ملنے چاہئیے تھے۔
انہوں نے کہا کہ ٹی وی فیس کو بھی چیلنج کیا جائے گا،الیکٹریسٹی ڈیوٹی کو بھی چیلنج کیا جائے گا،اگر لوگوں کو انصاف نہیں ملا تو بل ادا نہیں کیے جائیں گے،جب انصاف میں تاخیر ہوتی ہے تو عوام خود اپنا انصاف قائم کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہر پارٹی نے کے الیکٹرک کو سپورٹ کیا ہے،ایف آئی اے کو کے الیکٹرک کے خلاف کاروائی سے عمران خان نے روکا ہے،کے الیکٹرک کو قومی تحویل میں لیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی سے بھاری مینڈیٹ ایم کیو ایم اور پی ٹی آئی کو ملا مگر انہوں نے کے الیکٹرک کو سپورٹ کیا ہے،جب یہ پارٹیاں ووٹ مانگنے آئیں تو عوام ان سے پوچھے کہ یہ کے الیکٹرک کو سپورٹ کیوں کرتے ہیں؟۔
Comments are closed.