وزیرِ اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کے وکیل بیرسٹر علی ظفر کا کہنا ہے کہ گورنر کو اپنی غلطی کا احساس ہوا اس لیے آرڈر واپس لیا۔
لاہور ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ آج آئین اور قانون کی فتح ہوئی ہے، قوم کو مبارکباد دیتا ہوں، گورنر کے وکلاء نے کہا کہ گورنر نے آرڈر واپس لے لیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گورنر نے مان لیا کہ ان کا آرڈر غیر قانونی اور غیر آئینی تھا، چیف سیکریٹری کے وزیرِاعلیٰ اور کابینہ کو ہٹانے کا نوٹیفکیشن کو کالعدم کردیا ہے۔
بیرسٹر علی ظفر کا کہنا ہے کہ عدالت نے پہلے دن ہی وزیرِ اعلیٰ اور کابینہ کو بحال کر دیا تھا، گورنر صاحب کا آرڈر غیر آئینی تھا، پرویز الہٰی اور ان کی کابینہ اسی طرح آگئی ہے جیسے پہلے تھی۔
چوہدری پرویز الہٰی کے وکیل نے یہ بھی کہا کہ اسمبلی توڑنا ایک سیاسی فیصلہ ہے، میں اس پر کمنٹ نہیں کر سکتا، اسمبلی نہ توڑنے کی انڈر ٹیکنگ اس کیس کی حد تک ہے، اسمبلی توڑنا وزیرِ اعلیٰ کا آئینی استحقاق ہے۔
واضح رہے کہ گورنر پنجاب بلیغ الرحمٰن نے پرویز الہٰی کو وزیر اعلیٰ کے عہدے سے ہٹانےکا نوٹیفکیشن واپس لے لیا ہے۔
لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس عابد عزیز شیخ کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔
گورنر پنجاب کے وکیل منصور عثمان نے عدالت میں اپنے دلائل میں کہا کہ گورنر سے رابطہ ہوگیا ،گورنر نے اعتماد کے ووٹ کی تصدیق کردی ہے اور وزیراعلیٰ کو ڈی نوٹیفائی کرنے کا حکم واپس لے لیا ہے
Comments are closed.