لاہور :لاہورہائیکورٹ نے گورنرپنجاب کو آج (جمعرات)رات 12 بجے تک نومنتخب وزیراعلیٰ پنجاب سے خود یا نمائندے کے ذریعے حلف لینے کا حکم دے دیا۔
چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس محمد امیر بھٹی نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے گورنر پنجاب عمرسرفراز چیمہ کو حکم دیا ہے کہ وہ نومنتخب وزیر اعلیٰ پنجاب محمد حمزہ شہباز شریف سے آج (جمعرات)تک حلف لینے کے حوالہ سے اقدامات کریں،عدالت نے قراردیاہے کہ اگر گورنر پنجاب عمرسرفراز چیمہ کسی وجہ سے حمزہ شہباز شریف سے حلف نہیں لیتے توپھر وہ اپنے کسی نمائندے کے ذریعے حمزہ شہباز شریف سے حلف لیں۔
عدالت نے عدالتی عملے کو حکم دیا ہے کہ فیصلہ کی کاپی فوری طور پر فیکس کے ذریعے گورنر پنجا ب کو بھجوائی جائے۔عدالت نے قراردیا ہے کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی بھی وزیر اعلیٰ پنجاب کے حلف کے حوالے سے اپنا مثبت اور جمہوری کردار ادا کریں۔ عدالت نے قراردیا ہے کہ صدر مملکت جمہوری پراسیس کو مکمل کروانے کے لئے اپنا جمہوری اور آئینی کردار اداکریں، جبکہ عدالت نے عدالتی عملے کو حکم دیا ہے کہ وہ عدالتی حکم سے متعلق فوری طور پر صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کو بھی آگا ہ کریں۔ چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس محمد امیر بھٹی نے حمزہ شہباز شریف کی حلف برداری کے حوالہ سے دائر درخواست پر مختصر فیصلہ سنایا ہے۔ فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد عدالت نے گزشتہ روز فیصلہ محفوظ کیا تھا ۔
مختصر فیصلہ تین صفحات پر مشتمل ہے۔عدالت نے قراردیا ہے کہ تفصیلی فیصلے میں تمام وجوہات دے دی جائیں گی۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں قراردیا ہے کہ گزشتہ 25روز سے صوبہ پنجاب ، وزیر اعلیٰ کے بغیر چل رہا ہے جس سے گورننس متاثر ہو رہی ہے، سابق وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان احمد خان کا استعفیٰ منظور ہو چکا ہے۔ چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں قراردیا ہے کہ حلف لینے میں حائل رکاوٹیں دور کرنے کے لئے عدالتی فیصلے میں حل بھی دیا گیا تھا۔
عدالت نے فیصلے میں قراردیا ہے کہ حکومت بنانے کے حوالہ سے آئین کے آرٹیکل کہتے ہیں کہ حلف جلدسے جلد ہونا چاہیئے۔ عدالت نے قراردیا کہ فوری طور پر حلف برداری کی تقریب ہونا ضروری ہے اس میں تاخیر کرنا آئین کی بنیادی روح کے منافی ہے۔
واضح رہے کہ حمزہ شہباز شریف کی جانب سے عدالتی حکم پر عملدرآمد نہ کرنے پر دائر درخواست دائر کی گئی تھی۔
Comments are closed.