hookups skateboards shirts free amarillo hookups office hookup gay clubs for hookups

بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

معیشت کی بحالی کیلیےسودسے نجات ضروری ہے، حافظ نعیم الرحمن

movement

کراچی: امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ بدحال معیشت کی بحالی اور بہتری کے لیے آئی ایم ایف کے شکنجے اور سود کی لعنت سے نجات از حد ضروری ہے۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ موجودہ حکومت بھی آئی ایم ایف سے معاہدے پر خوشیاں منارہی ہے اور عوام پر ایک بار پھر بڑے پیٹرول بم گرانے کی تیاریاں کررہی ہے،جماعت اسلامی 30سال سے عدالتوں میں سود کے خلاف مقدمہ لڑرہی ہے۔

امیر جماعت اسلامی کراچی کا کہنا تھا کہ  90کی دہائی میں میاں نواز شریف نے ہی سودکے خاتمے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی،ریاست مدینہ کی دعویدار پی ٹی آئی حکومت نے بھی سود کے خاتمے کے لیے کچھ نہیں کیا۔

حافظ نعیم الرحمن نے مزید کہا کہ قومی اور حساس نوعیت کے حامل ادارے اسٹیل مل کو حکمرانوں کی نااہلی،کرپشن،اقرباپروری اور بدانتظامی نے تباہ و برباد کیا،نواز شریف نے اپنے دور میں اسٹیل مل کو گیس کی فراہمی بند کی،پیپلز پارٹی نے بھی بے جا مداخلت اور کرپشن سے اسے بدحال کیا۔

امیر جماعت اسلامی کراچی کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے اقتدار میں آنے سے پہلے ادارے کی بحالی کا وعدہ کیا تھالیکن ساڑھے تین سال کے دوران بحالی کے لیے عملاََکچھ نہیں کیا بلکہ ہزاروں ملازمین کو جبری برطرف کردیا۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ پاسلو نے اسٹیل مل کے ملازمین اور ادارے کی بہتری کے لیے مثالی خدمات انجام دیں،جماعت اسلامی کی قیادت کو جب بھی موقع ملا شہر کی تعمیر و ترقی کے ریکارڈ قائم کیے،عبدالستار افغانی اور نعمت اللہ خان ایڈوکیٹ نے اہل کراچی کے مسائل حل کیے،نعمت اللہ خان نے K-3منصوبہ مکمل کیا اور 650ملین گیلن کا K-4منصوبہ شروع کیا جسے 17سال ہوگئے مسلسل التوا میں رکھا گیا اور کراچی کے لیے ایک گیلن پانی کا بھی اضافہ نہیں کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں طاقت،وراثت اور وصیت کی بنیاد پر سیاسی پارٹیاں چل رہی ہیں،سیاست اور انتخابی نظام پر وڈیروں اور جاگیر داروں کا قبضہ ہے،اس قبضے اور تسلط کو ختم کیے بغیر صرف چہرے تو بدل سکتے ہیں،ظلم و استحصال کا نظام اور عوام کے حالات نہیں بدل سکتے،ملک میں انتخابات متناسب نمائندگی کی بنیاد پر کرائے جائیں تاکہ موروثیت اور خاندان کی اجارہ داری کی بنیاد پر چلنے والوں کے بجائے عوام کی حقیقی نمائندگی اسمبلیوں میں پہنچے،جمہوریت کے استحکام اور قومی سلامتی کے لیے ضروری ہے کہ تمام سیاسی ورکرز بھی سیاست کے بدنما چہرے اور تاریک پہلو کے خاتمے کے لیے جدوجہد کریں۔

You might also like

Comments are closed.