ماہرین کے مطابق، کیسز میں اضافے کی بڑی وجہ طرز زندگی کے معمولات اور ملاوٹ شدہ خوراک کا استعمال ہے، ایک تحقیق کے مطابق گوبھی، بروکولی جیسی سبزیاں کینسر کے خلیات کے خلاف لڑنے میں مددگار ثابت ہوتی ہیں۔
ماہرین خوراک کے مطابق مصلوب سبزیاں وہ ہیں جن کا نام ان کے چار پنکھڑیوں والے پھولوں کی وجہ سے مشہور ہوتا ہے، یہ اپنے بہت سے صحت کے فوائد کے لیے مشہور ہیں۔ یہ پتہ چلا ہے کہ ان میں کینسر سے لڑنے کی خصوصیات بھی ہیں۔ سبزیاں جیسے بروکولی، بند گوبھی، پھول گوبھی، شلجم اور گہرے پتوں والی سبزیاں جیسے پالک وغیرہ وٹامن سی اور کے، فولیٹ، پوٹاشیم، فائبر اور میگنیشیم کے بھرپور ذرائع ہیں۔
یو این سی اسکول آف میڈیسن کے مطابق، مصلوب سبزیوں میں گلوکو زینولیٹس نامی ایک مرکب ہوتا ہے، جو کھانے سے ٹوٹ کر آئسو تھیوسائنیٹس اور انڈولس بن جاتا ہے، جو سوزش میں کمی سے منسلک ہوتے ہیں، جس سے کینسر کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
تحقیق کے مطابق لوگوں پر کیے گئے مختلف مطالعات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ مصلوب سبزیوں کا زیادہ استعمال پھیپھڑوں، معدہ، چھاتی اور دیگر کینسر کا خطرہ کم کرتا ہے۔
یہ بھی پایا گیا ہے کہ مصلوب سبزیاں ان جینز کو متحرک کرتی ہیں جو ٹیومر کی نشوونما کو روکتی ہیں اور کینسر کے خلیات کی خود ساختہ تباہی کو بھی متحرک کرتی ہیں۔
یہ بھی ثابت ہوا ہے کہ گلوکوزینولیٹس انزائمز کو متحرک کر سکتے ہیں جو کارسنوجینز کو غیر فعال کر دیتے ہیں اور کینسر کے خلیوں کے پھیلنے کی صلاحیت کو کم کر دیتے ہیں۔
تحقیق میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ مصلوب سبزیوں کی افادیت کا انحصار کھانا پکانے اور تیاری کے طریقوں پر بھی ہوتا ہے کیونکہ یہ غذائی اجزاء کی ساخت کو بڑی حد تک متاثر کرتی ہے۔
ماہرین کے مطابق اس بات کو یقینی بنائیں کہ سبزیاں بغیر مرجھائے یا پیلے دھبے کے تازہ ہوں اور انہیں کھانے، پکانے سے پہلے اچھی طرح صاف کر لیں۔ گلوکو زینولیٹس، فولیٹ اور وٹامن سی کو برقرار رکھنے کے لیے استعمال کرنے سے پہلے سبز پتوں کو بھاپ یا بھوننے کی بھی تجویز دی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ، سبزوں کو ابالنے سے گریز کریں کیونکہ یہ طریقہ سبز پتوں کی غذائیت کو کم کرتا ہے۔
Comments are closed.